حیدرآباد ،سندھیانی تحریک کا نئی نہروں کی تعمیر کیخلاف احتجاج

31

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھیانی تحریک کی جانب سے 6 نئی نہروں کی تعمیر، کرپشن، زمینوں اور وسائل کی لوٹ مار کے خلاف پریس کلب پر احتجاج اور علامتی بھوک ہڑتال کی گئی۔ مظاہرے کی قیادت مرکزی صدر زینت سائمن، مرکزی جنرل سیکرٹری نصرت خاصخیلی، ایس جی ایس ٹی کی صدر رافعہ پلیجو، جنرل سیکرٹری روشناس پٹھان، شازیہ احمدانی، ریشما گوپانگ، امیرزادی برہمانی، عذرا رند، فرحانہ سولنگی، ساجدہ ابڑو، شائستہ ابڑو، بختاور نے کی۔ مظاہرے میں نیشنل پیپلز موومنٹ کے مرکزی سینئر جوائنٹ سیکرٹری الطاف خاصخیلی، مرکزی ترجمان اشرف پلیجو، نذیر بلیدی، امداد پنہور، بابو میمن، رب دیوا ملک، آغا عباس اور دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر سندھیانی تحریک کی مرکزی صدر زینت سائمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دریائے سندھ سندھ کا دل ہے، شہباز شریف اور آصف زرداری سندھ کا دل نکال رہے ہیں، دل کے بغیر سندھ بنجر ہو جائے گا اور لاکھوں لوگ آہستہ آہستہ پیاس اور بھوک سے مر جائیں گے، گرین پاکستان سندھ کو بنجر بنانے کا منصوبہ ہے، لاکھوں ایکڑ اراضی مختلف کمپنیوں اور اداروں کو دے کر سندھی عوام کو ان کی زمینوں سے بے دخل کرنے کا انسانیت سوز منصوبہ بنایا گیا ہے، پنجاب دریائے سندھ کو قید کر رہا ہے، وفاق نے کہا کہ آپ کو نہر چاہیے یا پاکستان؟ پیپلز پارٹی کی حکومت نے سندھ کو کرپشن کی کالونی بنا دیا ہے، نوکریاں اور ڈگریاں بیچی جارہی ہیں، پیوریٹن کے بچے اعلیٰ تعلیم اور ملازمتوں سے محروم ہیں، کوئلہ نکالتے وقت کہا جاتا تھا کہ تھر کو پاکستان منتقل کر دیا گیا، لیکن اب پنجاب میں تھر سے 200 یونٹ بجلی مفت دی جا رہی ہے، لیکن تھرپارکر کے ہزاروں دیہات بجلی سمیت بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، کوہستان، کراچی ساحلی پٹی سمیت بڑے شہروں کی زمینیں وزراء اور لینڈ مافیا کے قبضے میں ہیں، سندھ میں بلاول زرداری اور پیپلز پارٹی عوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں، سندھ کے مفادات کے خلاف کوئی فیصلہ یا منصوبہ قبول نہیں، سندھ کی خواتین کو اپنے بھائیوں، بیٹوں اور بیٹیوں کے ساتھ مل کر اپنے دریا، زمینوں اور وسائل کی ملکیت کی جدوجہد میں پہلے ہاتھ کا کردار ادا کرنا ہوگا۔ سندھی گرلز اسٹوڈنٹس موومنٹ کی مرکزی صدر رافعہ پلوجو نے کہا کہ دریائے سندھ ہمارا وجود ہے، سندھ میں زندگی کا سب سے اہم ذریعہ ہے، جس میں سے 6 نئی نہریں نکل رہی ہیں، دریائے سندھ سے نئی نہریں سندھ کی سانسیں لینے کی سازش ہے، اگر آج ہم نہ اُٹھے تو سب کچھ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گا، دریائے سندھ پر 6 نہریں بنانے کا منصوبہ صرف آباد کاروں کا نہیں، یہ ہر شہری کا مسئلہ ہے، سندھ ویران اور بنجر ہو جائے گا، سوشل میڈیا پر محض مایوسی اور ڈپریشن پھیلانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے، سندھی تحریک نے دریا پر ہونے والی ڈکیتی کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کر دی ہے، ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ مرکزی سینئر جوائنٹ سیکرٹری الطاف خاصخیلی نے کہا کہ وفاق اور پیپلز پارٹی کی حکومت نے سندھ کو 100 سال پیچھے دھکیل دیا ہے، ترقی کے بجائے بھوک، بدحالی اور بے روزگاری دی گئی ہے، سندھ کی معیشت زراعت کے ہاتھوں ماری جا رہی ہے، نہر منصوبہ سندھ کی 5 ہزار سال پرانی تہذیب پر حملہ ہے، سندھی تحریک اور قومی عوامی تحریک ہر دور میں دریا کے لیے لڑتی رہی ہے، سندھ کے 7 کروڑ عوام اپنے دریا کو بہنے نہیں دیں گے، پیپلز پارٹی کی حکومت اقتدار کی خاطر سندھ کے خلاف منصوبے بنا رہی ہے۔ قومی عوامی تحریک کے مرکزی ترجمان اشرف پلازی نے کہا کہ دریائے سندھ کا رُخ تبدیل کرنا سندھ پر قاتلانہ حملہ ہے، سندھ کے عوام اپنی دادلی کے لیے سڑکوں پر آرہے ہیں، حکمران سمجھداری سے کام لیں ورنہ ان کے راستے مسدود ہو جائیں گے، آصف زرداری ایوان صدر میں بیٹھ کر غیر آئینی اور سندھ دشمن منصوبوں کی سہولت فراہم کرتے ہیں، ملک کے صدر کو دریائے سندھ سے نہر نکالنے کا کوئی اختیار نہیں، ملک کے پاس دریائے سندھ کے نظام میں وافر پانی نہیں ہے۔