حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ الیکشن ٹربیونل حیدرآباد نے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 64 سے ایم کیو ایم کے کامیاب امیدوار راشد خان ایڈووکیٹ کو آئندہ سماعت تک سندھ اسمبلی کی رکنیت سے معطل کرنے کا حکم دے دیا جبکہ راشد خان ایڈووکیٹ کے وکیل نے معزز جج صاحب کو آڈر ری کال کرنے کی درخواست جمع کروا دی،یہ سماعت پیپلزپارٹی کے امیدوار سینیٹر عاجز دھامراہ کی درخواست پر کی گئی۔ سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بنچ حیدرآباد کے جسٹس امجد سہتو پر مشتمل سنگل بنچ الیکشن ٹربیونل میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 64 سے ایم کیو ایم کے امیدوار راشد خان کی کامیابی کے خلاف پیپلزپارٹی کے امیدوار عاجز دھامراہ کی درخواست پر سماعت ہوئی ،سماعت کے دوران پی پی کے امیدوار مختیار احمد دھامراہ عرف عاجز دھامراہ نے اپنے وکیل ایڈووکیٹ حمید اللہ ڈاہری کے ذریعے موقف اختیار کیا کہ 2024کے عام انتخابات میں ایم کیو ایم نے پی ایس 64حیدرآباد کے انتخابی نتائج میں دھاندلی کی ہے اور حلقہ کے پولنگ اسٹیشنزپر ایم کیو ایم پاکستان کے کارکنوں کا حملہ اور ووٹرز کو ہراساں کیا گیا جس پر ہم نے مذکورہ الیکشن والے دن درخواستیں جمع کرائیں لیکن کوئی پیش رفت نہ ہونے کی وجہ سے ہم نے صوبائی الیکشن ٹریبونل میں درخواست دائر کی اور گزشتہ سماعت پر سندھ اسمبلی کے اسپیکر کی توسط سے راشد خان ایڈوکیٹ کو عدالت میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے ،عاجز دھامراہ کے وکیل کے موقف کے بعد رکن سندھ اسمبلی راشد خان کے وکیل کی عدم پیشی پر الیکشن ٹریبونل ہائی کورٹ حیدرآباد نے راشد خان کو آئندہ سماعت تک سندھ اسمبلی کی صوبائی رکنیت سے معطل کرنے کا حکم دے دیا۔بعد ازاں رکن صوبائی اسمبلی راشد خان ایڈووکیٹ کے وکیل نے معزز جج صاحب کے چیمبر میں پیش ہوکر انہیں آڈر ری کال کرنے کی درخواست جمع کروا دی ہے۔