حکومت سندھ کا چیف فائر آفیسر کے خلاف قانون تقرر کا نوٹس

151

 

کراچی (رپورٹ: محمد انور) حکومت سندھ کے چیف سیکرٹری نے بلدیہ عظمی کراچی کے مختلف محکموں میں سنگین نوعیت کی بے قاعدگی کا نوٹس لیا ہے، معلوم ہواہے کہ بلدیہ عظمی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر قاضی صدر الدین نے بھی خصوصی مراسلے کے ذریعے چیف سیکرٹری سندھ کی توجہ کے ایم سی میں ہونے والے بے قاعدہ تقرر پر دلاتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کا فوری نوٹس لیا جائے اور اس تقرر نامہ کو منسوخ کیا جائے۔ یاد رہے کہ روز نامہ جسارت نے گزشتہ روز اپنی اشاعت میں خبر دی تھی کہ بلدیہ عظمی کراچی میں سنگین نوعیت کی بے قاعدگیوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے تحت 8 نومبر کو چیف فائر آفیسر کی اسامی پر جونیئر ترین اسٹیشن افسر ہمایوں خان کا قائم مقام چیف فائر افسر کی حیثیت سے تقرر کردیا گیا۔ خیال رہے کہ چیف فائر آفیسر کی حیثیت سے تقرر کیے جانے والے ہمایوں خان اربن ریسکیو اینڈ سرچ کے چیف ہیں۔ یہ عہدہ مخصوص یونیفارم پابند نہیں ہے جبکہ فائر آفیسر کے عہدے کیلیے یونیفارم ضروری ہیں۔ ان کے یونیفارم پر مخصوص بیج بھی ہوتے ہیں۔ اب ریسکیو انچارج کے چیف فائر آفیسر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سوال یہ پیدا ہوگیا کہ وہ یونیفارم کس حیثیت سے پہنیں گے کیونکہ باحیثیت اربن ریسکیو اینڈ سرچ کے سربراہ کیلیے یونیفارم کی پابندی نہیں ہے اور ان کا کوئی مخصوص لباس نہیں ہوتا بلکہ وہ سول کپڑوں میں ہی فرائض انجام دے سکتے ہیں۔