امریکی کانگریس اراکین کا خط : دفتر خارجہ نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ مسترد کر دیا

198

اسلام آباد: دفتر خارجہ نے امریکی کانگریس کے اراکین کی جانب سے صدر جو بائیڈن کو عمران خان کی رہائی کے لیے لکھے گئے خط کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے اسے “لاحاصل مشق” قرار دیا ہے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ امریکی انتظامیہ عبوری مرحلے میں ہے اور ایسے خطوط کو سنجیدگی سے لینے کا امکان نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم چند کانگریس اراکین کی جانب سے لکھے گئے خط کو مسترد کرتے ہیں کیونکہ اس میں اٹھائے گئے مسائل بے بنیاد اور حقیقت سے دور ہیں۔

یہ خط 46 کانگریس اراکین نے لکھا، جس میں امریکی صدر سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ عمران خان سمیت دیگر سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے اقدام کریں۔ خط میں پاکستان میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں اور فروری 2024 کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات لگائے گئے ہیں۔

خط میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم پر بھی تنقید کی گئی کہ وہ پاکستانی-امریکی کمیونٹی کے خدشات کو مؤثر طور پر اٹھانے میں ناکام رہے ہیں۔

پاکستان نے اس خط کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے سیاسی نظام اور انتخابی عمل کی غلط تفہیم پر مبنی ہے۔ دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ ایسی کوششیں پاکستان کے اندرونی معاملات پر اثر انداز نہیں ہو سکتیں۔

گزشتہ ماہ بھی امریکی کانگریس کے 60 اراکین نے عمران خان کی رہائی کے لیے صدر بائیڈن کو خط لکھا تھا، لیکن پاکستان نے اسے بھی “غیر ضروری مداخلت” قرار دیا تھا۔