سکھر (نمائندہ جسارت) عوامی فلاح کے منصوبوں میں سندھ سب صوبوں پر بازی لے گیا، سندھ حکومت کا صوبے بھر میں 15 لاکھ کسانوں کو بینظیر ہاری کارڈ کے اجراکا منصوبہ، روہڑی میں سکھر ڈویژن کے کسانوں میں بینظیر ہاری کارڈ تقسیم کرنیکی تقریب منعقدہ تقریب میں وزیر زراعت سردار محمد بخش خان مہر کی بطور مہمان خصوصی جبکہ ترجمان سندھ حکومت و میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ ، چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل سکھر سید کمیل حیدر شاہ سیکرٹری زراعت سندھ رفیق احمد برڑو ، ڈائریکٹر جنرل زراعت منیر احمد جمانی،ڈی سی سکھر ڈاکٹر ایم راجہ دھاریجو، ڈپٹی سی ای او سندھ بینک سید اسد شاہ و دیگر بھی موجود تھے، سندھ حکومت کا ایگریلکچر ڈیش بورڈ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا وزیر زراعت سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت ایگریلچر ڈیش بورڈ متعارف کرانے جارہی ہے، جس سے فی ایکڑ کتنی پیداوار اور خرچ کا تخمینہ لگایا جا سکے گا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر سندھ حکومت نے کسانوں کو سہولت فراہم کرنے کیلیے بینظیر ہاری کارڈ کا اجراء کیا ہے، سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ سکھر اور گھوٹکی اضلاع کے 42 ہزار ہاری رجسٹرڈ ہیں، جبکہ 32 ھزار کی تصدیق ہوچکی ہے، بینظیر ہاری کارڈ کے لیے ایک ہزار خواتین ہاری بھی رجسٹرڈ کی گئی ہیں، بینظیر ہاری کارڈ کثیرالامقاصد اے ٹی ایم کارڈ ہے،سردار محمد بخش خان مہر نے کہا کہ حکومت کی طرف سے اعلان کردہ ہر قسم کی سبسڈی صرف ہاری کارڈ کے ذریعے کسانوں کو منتقل کی جائے گی ، زرعی توسیع عملے نے بڑی محنت سے اب تک 3 لاکھ 36 ہزار کسانوں کا ڈیٹا اکھٹا کیا ہے ، جن میں 2 لاکھ 98 ہزار کسان گندم سبسڈی پروگرام کے لیے اہل قرار دیے گئے ،کسانوں میں گندم سبسڈی پروگرام کی مد میں 18 ارب روپے رقم تقسیم کی ہے، کسانوں ، کاشتکاروں کے فائدے اور زرعی شعبے کی ترقی کے لیے اس پروگرام کو مزید آگے بڑھائیں گے ، بینظیر ہاری کارڈ کے لیے 15 لاکھ کسانوں کو دو مرحلوں میں رجسٹرڈ کیا جائے گا ، پہلے مرحلے میں ایک سے 25 ایکڑ اراضی رکھنے والے کسانوں کو رجسٹرڈ کیا جا رہا ہے،وزیر زراعت نے بتایا کہ اگلیمرحلے میں 25 ایکڑ اراضی سے زیادہ اراضی رکھنے والے کسانوں کو رجسٹرڈ کیا جائے گا جس کے لیے زمین کی کوئی بالائی حد نہیں، سندھ حکومت جدید فارمنگ کے فروغ کے لیے کوشاں ہے تاکہ کسان خوشحال ہوں، صوبے بھر میں واٹر کورسز ہموار کرنے کا منصوبہ جاری ہے، کسانوں کو سولر واٹر پمپ اور ٹیوب ویل بھی سبسڈی پر فراہم کیے جا رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ سندھ کے کسان ہاری کارڈ پر کھاد، بیج اور باردانہ سمیت دیگر زرعی آلات پر سبسڈی حاصل کر سکیں گے، سندھ حکومت کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں سے روشناس کررہی ہیاورانہیں مالی طور مضبوط بنارہی ہے، اس سے نہ صرف کسانوں کی زندگی میں بہتری آئے گی بلکہ ملک کی معیشت کو بھی تقویت ملے گی، انہوں نے کہا کہ دیگر صوبے بھی سندھ سے سیکھیں اور اپنے صوبے کے کسانوں کے لیے اسی طرح ہاری کارڈ کا پروگرام بنائیں، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں اگر پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت ہوتی تو چیئرمین بلاول بھٹو زرداری وہاں بھی بینظیر ہاری کارڈ جاری کرواتے،جعلی زرعی پیسٹی سائیڈ کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، مردوں سمیت خواتین کو بھی ہاری کارڈ بناکر دیں گے، ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے خطاب میں کہا کہ دریائے سندھ سے چولستان کے لیے نئے کینال نکالنے کا منصوبہ پیپلز پارٹی کو دھوکے میں رکھ کر پی ایس ڈی پی میں شامل کیا گیا، پاکستان پیپلز پارٹی کا اس معاملے پر واضح موقف ہے ، پوری پیپلز پارٹی، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں یہ کیس بھرپور طریقے سے لڑے گی ، سندھ کی زراعت کے پانی کے ہر قطرے کی حفاظت کریں گے ، ہم عدالت سمیت ہر قانونی فورم پر جائیں گے،ترجمان سندھ حکومت پیپلز پارٹی احتجاج کرے گی، چاہے روڈوں پر نکلنا پڑے یا دھرنے دینا پڑیں، چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل سکھر سید کمیل حیدر شاہ کا بینظیر ہاری کارڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے کہا کہ سندھ میں ہاری کارڈ کا اجراء پہلی بار ہوا ہے ، جس سے چھوٹے کسانوں کو فائدہ ہوگا ، ہاری کارڈ کی مثال نہیں ملتی ، پاکستان پیپلز پارٹی نے تاریخ رقم کی ہے ہاری کارڈ کی رجسٹریشن کا سندھ حکومت نے بہترین ین نظام بنایا ہے ، گھوٹکی اور سکھر میں کسانوں کو بینظیر ہاری کارڈ ملنے سے زراعت کے شعبے میں مزید بہتری آئے گی، رفیق احمد برڑو نے کہا کہ ہاری کارڈ ایک انقلاب ہے، پاکستان میں سب سے پہلے ہاری کارڈ سندھ حکومت نے جاری کیا، سندھ میں پہلی بار زراعت میں سولرائزیشن ہوئی ہے اور سولر ٹیوب ویلز بھی لگائے گئے ہیں۔