چین نے لاطینی امریکا میں قدم جمالیے، بندرگاہ تیار

48
چینی صدر شی جن پنگ اور پیرو کی خاتون صدر پریس کانفرنس کررہی ہیں

لیما (انٹرنیشنل ڈیسک) چینی صدر شی جن پنگ نے لاطینی امریکا کے ملک پیرو میں چین کی مالی اعانت سے چلنے والی بندرگاہ چانکے کا افتتاح کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق بندرگاہ کا افتتاح براعظم پر ایشیائی سپر پاور کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ کا ایک اور منہ بولتا ثبوت ہے کیوں کہ چین اب ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں بننے والی نئی امریکی انتظامیہ سے مقابلہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ٹرمپ کے دوسری بار صدر منتخب ہونے کے بعد اب چین کو ملک میں ٹیرف میں اضافے کا خطرہ لاحق ہے۔ 3.5 ارب ڈالر کا کمپلیکس لیما سے تقریباً 50 میل شمال میں چینی تجارت کے لیے ایک مرکز کے طور پر کام کرے گا ۔ بندرگاہ کا افتتاح باضابطہ طور پر ایک تقریب میں کیا گیا جس کی عملی طور پر نگرانی شی جن پنگ اور پیرو کی خاتون صدر ڈینا بولارٹے نے کی۔ دونوں رہنما آج ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن سربراہ اجلاس میں شرکت بھی کریں گے۔ اس موقع پر ڈینا بولارٹے کا کہنا تھا کہ چین ہماری معیشت کی ترقی میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ شی جن پنگ نے کہا کہ یہ بندرگاہ جنوبی امریکا اور چین کے درمیان رابطے کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نئے دور میں ایشیا اور لاطینی امریکا کے درمیان زمین سے سمندر کی نئی راہداری کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ پیرو گزشتہ دہائی کے دوران لاطینی امریکا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک اور خطے میں چین کا چوتھا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے ۔ دونوں کے درمیان 2023 ء میں تقریباً 36 ارب ڈالر کی تجارت ہوئی۔ چانکے بندرگاہ چلی، کولمبیا، ایکواڈور اور دیگر جنوبی امریکی ممالک کو بھی سروسز فراہم کرے گی جہاں یہ تجارت کے فروغ اور چین کے اثرورسوخ کو بڑھانے کے لیے چین کی جانب سے بنائے گئے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت بنائے گئے ریلوے، ہائی ویز اور دیگر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے وسیع ذخیرے میں تازہ ترین اضافہ ہے۔دوسری جانب امریکی انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے لاطینی امریکا کے ممالک کو خبردار کیا ہے کہ انہیں چینی سرمایہ کاری پر چوکنا رہنا چاہیے۔ لاطینی امریکا کے لیے اعلیٰ امریکی سفارت کار برائن نکولس نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ضروری ہے کہ اس خطے کے تمام ممالک اس بات کو یقینی بنائیں کہ چین کی اقتصادی سرگرمیاں مقامی قوانین کا احترام کرنے کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق اور ماحولیاتی تحفظ کی حفاظت کریں۔