برف پگھلنے لگی، ایلون مسک کی ایرانی سفیر سے ملاقات

177

واشنگٹن:جو بائیڈن کے چار سال اس حال میں گزرے ہیں کہ امریکا اور ایران کے تعلقات معمول پر نہ لائے جاسکے اور اس کے برعکس معاملات اِتنے بگڑے ہیں کہ اب اسرائیل اور ایران آمنے سامنے کھڑے ہیں۔ دوبارہ امریکی صدر منتخب ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ امریکا کو کسی نئی جنگ کی دلدل میں دھنسا ہوا نہیں دیکھنا چاہتے اس لیے معاملات کو بہتر بنانے کے لیے جو کچھ بھی بن پڑا ضرور کریں گے۔

ارب پتی آجر ایلون مسک کو ڈونلڈ ٹرمپ کا ’’رفیقِ اول‘‘ قرار دیا جارہا ہے۔ وہ ٹرمپ کے بہت قریب ہیں۔ ٹرمپ نے انہیں حکومتی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے اور بیورو کریسی میں کالی بھیڑوں کی نشاندہی کرنے کا ٹاسک بھی سونپا ہے۔

ایلون مسک نے گزشتہ پیر کی شب اقوامِ متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب عامر سعید سے خفیہ مقام پر ملاقات کی۔ ایک گھنٹہ جاری رہنے والی ملاقات میں فریقین نے امریکا ایران تعلقات کے مختلف پہلوؤں اور مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال کا جائزہ لیا۔ اس ملاقات کے حوالے سے امریکی عہدیدار اب تک خاموش ہیں جبکہ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ بات چیت مجموعی طور پر مثبت رہی۔ ایلون مسک نے ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ پیغام پہنچایا کہ اُن کے عہدِ صدارت میں ایران سے تعلقات بہتر بنانے کو ترجیح دی جائے گی۔