پنجاب حکومت کے سرپلس بجٹ، گندم کے ذخائر اور دیگر مالیاتی اقدامات پر آئی ایم ایف نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے جائزہ مشن کو وفاق اور صوبوں میں مالیاتی معاہدوں اور دیگر معاملات کے حوالے سے مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ اس اجلاس میں صوبائی حکومتوں کے نمائندے بھی موجود تھے۔
اجلاس میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے نمائندوں کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب کا بجٹ حقیقت میں سرپلس ہے، حکومت پنجاب کے پاس 200 ارب روپے سے زائد پڑے تھے جنہیں ٹی بلز میں انویسٹ کیا گیا ہے، یہ رقم اگرچہ حکومت پنجاب کے اکاؤنٹ میں ظاہر نہیں ہوتی مگر حقیقت میں وہ رقم پنجاب کی ہے جو بجٹ سرپلس کو ظاہر کرتی ہے۔
آئی ایم ایف حکام کو مزید بتایا گیا کہ پنجاب کے پاس گندم کے ذخائربھی موجود ہیں اور پنجاب نے گندم کی تقریباً تمام ادائیگیاں کردی ہیں، گندم کے صرف 125 ارب روپے ادا کرنا ہیں باقی سب ادائیگیاں کردی گئی ہیں، گندم کے ذخائر بھی بجٹ سرپلس کی مد میں آتے ہیں۔