اسلام آباد: ایف بی آر حکام نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی نہیں لگائیں گے اور نہ ہی منی بجٹ آئے گا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ میں ایف بی آر ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حکومت اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ حکومت کو ئی منی بجٹ نہیں لائے گی اور نہ ہی پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی لگایا جائے گا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو ذرائع کے مطابق 12970 ارب روپے کا سالانہ ٹیکس ہدف اپنی جگہ برقرار ہے، کوئی نیا بجٹ نہیں لایا جا رہا اور نہ ہی پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی)عائد کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے ٹیکس محصولات پر اطمینان ظاہر کیا گیا ہے۔
حکومت کی جانب سے بریفنگ میں آئی ایم ایف کو بتایا گیا ہے کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 8.8 فیصد سے بڑھ کر 10.3 فیصد ہو گئی ہے۔ اس میں 1.5 فیصد کی بہتری آئی ہے، جس سے آئی ایم ایف نے اظہار اطمینان کیا ہے۔
ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کا آئندہ برس سے آغاز کیا جائے گا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات ابھی اور بھی ہوں گے۔ تاجر دوست اسکیم میں کچھ تبدیلیاں لانے کے حوالے سے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ترمیمی ٹیکس قوانین کے حوالے سے آرڈیننس منظوری کے لیے وزیراعظم کو بھجوادیا گیا ہے اور توقع ہے یہ بھی منظوری کے بعد وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مملکت کے دستخط کے بعد جلد جاری ہوجائے گا۔