کرکٹ بورڈ کا فیصلہ ،یوٹرن نہیں ہونا چاہیے

227

ایک مرتبہ پھر پاک بھارت میدان گرم ہے، اور اس مرتبہ کرکٹ میچ سے پہلے ہی گرم ہے ،انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھارت کے پاکستان میں کرکٹ نہ کھیلنے سے متعلق باضاطہ طور پر آگاہ کردیا ہے جس کے بعد پی سی بی نے اس صورتحال سے حکومت پاکستان کو مطلع کردیا۔ بی سی سی آئی نے آئی سی سی کو بتایا ہے کہ انہیں بھارتی حکومت کی جانب سے ٹیم پاکستان نہ بھیجنے کو کہا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان نے بھارت کو بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے، حکومت نے غور کرنا شروع کردیا ہے کہ اگر بھارت چیمپئنز ٹرافی کیلیے پاکستان نہیں آئیگا تو پاکستان آئندہ کبھی بھارت کے ساتھ کوئی میچ نہیں کھیلے گااور پاک بھارت تعلقات کی بہتری تک کسی بھی ٹورنامنٹ میں قومی ٹیم انڈیا کے مدمقابل نہیں آئے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے اپنے موقف پر ڈٹا رہے گا اور ہائبرڈ ماڈل کیخلاف خطرناک حد تک جائے گا۔ اور آئی سی سی پر زور دیا جائیگا کہ چیمپئنز ٹرافی کا پورا ایونٹ پاکستان ہی میں ہو۔ ذرائع کے مطابق پاکستان نے بھارتی ہٹ دھرمی کا ہر فورم پر مقابلہ کرنے اور اپنے موقف پر ڈٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔حکومت کا سخت موقف ہے کہ پاکستان کی ٹیم ہمیشہ بھارت بھیجی اچھا تاثر دیا لیکن بھارت ہمیشہ سیاست کو شامل کرتا ہے۔ حکومتی ذرائع کا موقف ہے کہ اسٹیڈیم بن رہے ہیں سیکورٹی اچھی ہے بھارت کے پاس کوئی جواز نہیں کہ وہ نہ آئے،حکومتی ذرائع کا یہ بھی موقف ہے کہ اگر بھارت نہیں آئیگا تو ریونیو نقصان ہمیں ہوگا لیکن جب ہم بھارت سے میچ نہیں کھیلیں گے تب نقصان ان کا بھی ہوگا۔یہ فیصلہ تو بڑا ہے ، لیکن پاکستانی حکمران اس قسم کی اونچی اونچی باتیں پہلے بھی کرتے رہے ہیں لیکن ہمیشہ نیوٹرل جگہ کھیلنے پر راضی ہوجاتے ہیں ، اس لیے پہلے مرحلے پر اتنا ہی کہا جاسکتا ہے کہ یہ قدم پہلے اٹھالینا چاہیے تھا۔ لیکن دیر آید درست آید اب اس موقف پر قائم رہنا چاہیے۔اگر ایک مرتبہ پاکستان تہیہ کر لے کہ بھارت سے ایک سال تک کرکٹ بند کردے تو اس کا دماغ ٹھکانے آجائیگا یہ بات تو پاکستانی حکام کہہ چکے کہ ہم کرکٹ نہیں کھیلیں گے تو بھارت کو مالی نقصان ہوگا ، نیوٹرل مقام قبول کرنے سے پاکستان کو تو کوئی فائدہ نہیں ہوتا البتہ کرکٹ بورڈ کے حکام کو ٹی اے ڈی اے مل جاتا ہے خاندان کے لوگوں کے ساتھ تفریح کا موقع ملتا ہے اسی طرح پاکستان نے کھیلوں کے ہر فورم پر بھارت کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے بھارت کی اولمپکس بڈ کی بھی مخالفت کی جائے گی، بھارت 2036 میں اولمپکس کی میزبانی کا خواہشمند ہے۔ پاکستان نے کھیلوں میں بھارتی رویے پر آئی او سی کو خط لکھنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔بھارت کا علاج تو یہی ہے کہ ہر جگہ اس کا تعاقب کیا جائے، لیکن اس کام میں کوئی یو ٹرن نہیں ہونا چاہیے۔