حکومتی اتحادی جماعتوں کا مقصداقتدار سے چمٹے رہنا ہے، مسائل حل کرنانہیں

103

کراچی (خصوصی رپورٹ: محمد انور)حکومتی اتحادی جماعتوں کا مقصداقتدار سے چمٹے رہنا ہے، مسائل حل کرنانہیں ‘جمہوریت کے بجائے ہرشعبے میں آمریت نظر آتی ہے ‘حکمران فارم 47کی پیداوار ہیں‘عوام نے منتخب نہیں کیا‘وزیراعظم معاشی صورتحال بہتر بنانے کے لیے اقدامات کررہے ہیں‘جنرل ضیاالحق کے بعد زوال تیز ہوا ‘خراب حالات کی ذمے داری تمام سیاسی جماعتوں پر عاید ہوتی ہے۔ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے مقامی رہنما، کے ایم سی سٹی کونسل کے حزب اختلاف کے نائب لیڈر قاضی صدر الدین، چیف جسٹس ریٹائرڈ جسٹس وجیہ الدین احمد‘ نامور قانون دان اور این جی او مدد گار کے سربراہ ضیا اعوان ایڈووکیٹ اور معروف تاجر، سابق سی پی ایل سی چیف احمد چنائے نے جسارت کے اس سوال کے جواب میں کیا کہ ’’کیا یہ بات درست ہے کہ موجودہ بڑی جماعتوں کی حکومت بھی قوم کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہے؟‘‘ قاضی صدرالدین کا کہنا تھا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ موجودہ حکومت عوام کا کوئی مسئلہ حل نہیں کر رہی‘ سچ تو یہ بھی ہے کہ حکومت تو کچھ نہیں کر رہی لیکن وفاقی حکومت کی اپوزیشن بھی فرینڈلی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے‘ ایسے میں عوام ان دونوں کے درمیان پس رہے ہیں اور ان کے مسائل حل نہیں کیے جا رہے ہیں‘ عوام کے حقوق اور ان کے مسائل سے پوری حکومت منہ موڑے ہوئے ہے‘ ایسے میں عوام کو یہ ہی سوچنا پڑے گا کہ یہ حکومت کس کی ہے بلکہ لوگ تو یہ سوچ رہے ہیں کہ یہ حکومت تو ان لوگوں کی ہے ہی نہیں جنہیں ہم عوام نے منتخب کرکے ایوان میں بھیجا تھا‘ عوام کو اب ان لوگوں پر چھوڑ دینا چاہیے کہ یہ لوگوں کے لیے کیا کرتے ہیں‘ اس حکومت کا جمہوریت سے کوئی تعلق نہیں اس لیے اسے جمہوری کہنا بھی درست نہیں ہے۔ وجیہ الدین احمد کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی سب سے بڑی ترجیح اپنا سروائیول ہے کیونکہ یہ فارم 47 کی پیداوار ہے یہ بیلٹ کے بنیاد پر منتخب نہیں ہوئے ہیں ، ان کی ترجیح یہ ہے کہ کسی طرح کرسی سے چمٹے رہیں جب ترجیح یہ ہوتی ہے تو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے یہ کیا کرسکتے ہیں‘ پھر حکمرانوں میں یہ اہلیت ہی نہیں ہے کہ ایسے اقدامات کرسکیں جس سے عوام کو سہولیات میسر آ سکیں۔ ضیا اعوان نے کہا کہ عوام کے جو حالات ہیں اس کی وجہ آج کی حکومت نہیں ہے بلکہ جو دیمک لگی تھی وہ پرانی بات ہے حالات کی خرابی کی ذمے داری تمام سیاسی جماعتوں پر عاید ہوتی ہے‘ موجودہ حکومت کو تو اسٹیبلشمنٹ کرائسس کے طور پر ڈیل کررہی ہے‘ صدر ضیا الحق کے بعد جو زوال شروع ہوا وہ ابھی تک چل رہا ہے اور یہ زوال صرف معاشی نہیں ہے بلکہ یہ ہر شے کا زوال ہے‘ جمہوریت تو ہم نے دیکھی ہی نہیںہے‘ اب تک یہاں ہر شعبے میں آمریت کی نظر آرہی ہے‘ یہاں نام نہاد جمہوریت ہے۔ احمدچنائے کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں حکومت معاشی صورتحال بہتر بنانے کے لیے دستیاب محدود وسائل میں رہ کر مناسب اقدامات کررہی ہے جس کے بہترین نتائج جلد عوام کے سامنے آنا شروع ہو جائیں گے۔