اسرائیل جارحیت کی تمام حدود پار کرگیا، دنیا کب تک نظرانداز کرے گی؟ وزیراعظم شہباز شریف

159

ریاض:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل جارحیت کی تمام حدود پار کرچکا ہے، دنیا کب تک نظرانداز کرتی رہے گی؟۔

سعودی دارالحکومت میں منعقدہ عرب اسلامی ممالک مشترکہ سربراہ  اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیل کا پیدا کیا گیا انسانی بحران تصور سے بالا ہے۔ وہاں انسانی حقوق کو روندتے ہوئے عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں۔ غزہ میں بھوک، بیماریوں اور قحط نے گھیر رکھا ہے جب کہ اسرائیل کو خطرناک اسلحہ فراہم کیا جا رہا ہے؟ انہوں نے سوال کیا کہ آخر کب تک کھلی اسرائیلی جارحیت کو نظر انداز کیا جاتا رہے گا؟۔

وزیراعظم کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ اسرائیل جارحیت کی تمام حدود پار کر چکا ہے، غزہ میں جنگ بندی ناگزیر ہو چکی ہے۔ ہزاروں افراد شہید اور وسیع تباہی کے نتیجے میں لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔ہمارے تصور سے کہیں زیادہ انسانی بحران اسرائیل نے پیدا کردیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اسلامی ممالک  سربراہ اجلاس سے اپنے خطاب کا آغاز آیت قرآنی سے کیا۔ بعد ازاں انہوں نے کہا کہ غزہ کی صورت حال اس وقت فوری طور پر جنگ بندی کی متقاضی ہے۔ عالمی عدالت انصاف بھی غزہ کے حوالے سے اپنا فیصلہ سنا چکی ہے اور عالمی سطح پر تنقید کے باوجود اسرائیل انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ کی امداد روک کر اسے جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے۔ دنیا کو اس وقت نہتے اور مظلوم فلسطینیوں کے لیے جانے والی امداد کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا۔