جس بنیاد پر پاکستان قائم ہوا تھا وہ بنیاد نہیں رہی، حافظ نعیم

156

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ جس بنیاد پر پاکستان قائم ہوا تھا، وہ بنیاد نہیں رہی، عدل و انصاف کا نظام اسلام کا نظام ہے۔

منصورہ میں الطاف حسن قریشی اور ڈاکٹر امان اللہ کی کتاب ’’میں نے آئین بنتے دیکھا‘‘ کی تقریب رونمائی  سے  امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سندھیوں، بلوچوں کے ساتھ ظلم کیا گیا، ان کے حقوق غصب کیے گئے۔ پاکستان کی آزادی کو کچلنے کے لیے طالع آزماؤں نے قانون کو توڑا۔ انہوں نے اپنی اجارہ داری قائم کی اور پھر اداروں پر قبضہ کرلیا۔

انہوں نے کہا کہ جس بنیاد پر ملک قائم ہوا تھا وہ بنیاد قائم نہیں رہی۔ عدل و انصاف کا نظام اسلام کا نظام ہے، لوگ کہتے ہیں فوج پاکستان کو جوڑنے والی ہے لیکن اب کوئی ادارہ نہیں جو جوڑنے والا ہو بلکہ اسلام سب کو جوڑنے والا ہے۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ ہم تکمیل پاکستان کی جدوجہد کررہے ہیں، آئین کی بالادستی کےلیے آئین میں حاکم اعلیٰ، سود کے خاتمہ، انسانی حقوق شامل ہیں۔ جمہوریت کی نرسری کو 40 سال ہوگئے، طلبہ سیاست پر پابندی لگائی ہوئی ہے جب جمہوریت کی نرسری پر پابندی ہوگی تو پھر کیسے سیاست پنپنے گی۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ آئین  اور جمہوریت کی بالادستی کے لیے کام کرنا اولین فرض ہونا چاہیے۔ منظم جدوجہد ہی طاقت ور اور مؤثر ہوتی ہے۔ قائداعظم کی جدوجہد بھی دستوری تھی، قائداعظم نے سرمایہ دارانہ نظام کو استحصالی نظام قرار دیا۔ وہ کہتے تھے کہ اسلام کا نظام نافذ نہیں ہوگا تو عوامی حقوق نہیں ملیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نظام کی تبدیلی کی ضرورت ہے۔فوج، عدلیہ اور پارلیمنٹ میں موجود تھوڑے سے لوگ اور جاگیردار و سرمایہ کار اپنی بالادستی قائم رکھنا چاہتے ہیں۔چند طاقتور لوگ ہمیں تقسیم کرتے ہیں اب قوم کو  بھرپور انداز میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔