تہران : ایران نے امریکا کی جانب سے ٹرمپ کے قتل کی سازش کے الزامات کو سختی سے رد کرتے ہوئے انہیں “بالکل بے بنیاد” قرار دیا ہے۔
امریکی محکمہ انصاف نے افغان شہری فرہاد شاکری پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) کی ہدایت پر ٹرمپ کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی ۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق شاکری نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ IRGC نے ستمبر 2024 میں اسے سابق صدر ٹرمپ کے قتل کی نگرانی کرنے اور اس کی منصوبہ بندی کرنے کا کہا تھا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بغیئی نے امریکی الزامات کو “نفرت انگیز سازش” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اسرائیل اور ایران مخالف گروپوں کی کوشش ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تناؤ بڑھایا جا سکے۔
اسماعیل بغیئی نے کہا کہ ایران اپنے حقوق کا دفاع جائز طریقوں سے کرے گا اور ماضی میں بھی اس طرح کے الزامات بے بنیاد ثابت ہوئے ہیں۔ شاکری نے تحقیقات کے دوران IRGC کی جانب سے قتل کے لیے مالی معاونت کی بات کی تھی، تاہم ایرانی حکومت نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے ۔
یہ انکشاف ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھا رہا ہے، خاص طور پر 2020 میں جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد، جسے امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا تھا۔ ایران نے اس قتل کا بدلہ لینے کی دھمکی دی تھی، اور اس طرح کی سازشوں کے الزامات نے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق، شاکری نے مزید قتل کی سازشوں میں ایران کی مدد کی تھی، جن میں ایرانی-امریکی صحافی مسیح علی نژاد کے قتل کی کوشش بھی شامل تھی۔ ایران نے ان تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔