بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چینی سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک ڈیتھ اسٹار بنا لیا ہے جو خلا میں موجود دشمنوں کے سیٹلائٹ تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ ہتھیار مائیکرو ویو شعاعوں کی پلسز کو ملا کر ایک طاقتور شعاع بناتا ہے۔ ان کے ملنے کے لیے الیکٹرو میگنیٹک پلسز کو ایک ہی ہدف کو ایک سیکنڈ کے 1700 کھرب حصے کو نشانہ بنانا ہوتا ہے۔ ایسا کرنے کے لیے جدید جی پی ایس سیٹلائیٹ پر نصب ایٹمی گھڑیوں سے زیادہ وقت کی درستی کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ ایسا کام ہے جو اس سے قبل ناممکن سمجھا جاتا تھا۔یہ ہتھیار اپنے ممکنہ ملٹری استعمال کے لیے تمام آزمائشی مراحل پورے کر چکا ہے جو الٹراہائی ٹائم پریسیشن سنکرونائزیشن کی بدولت ممکن ہوا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس شے کو دیگر مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے جس میں تعلیمی اور تربیتی میدان ، نئی ٹیکنالوجی کی تصدیق اور ملٹری مشقیں شامل ہیں۔ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق یہ خفیہ خلائی ہتھیار 7مائیکرو ویو فائرنگ وہیکل کا استعمال کرتا ہے۔ یہ وہیکل ایک بڑے رقبے میں لگے ہوتے ہیں لیکن ایک ساتھ فائرنگ کرتے ہیں تاکہ ایک طاقتور شعاع سے حملہ کر سکیں۔