اسلام آباد( نمائندہ جسارت+آن لائن) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے امریکا کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے تعلقات اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر مبنی ہیں۔ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ان کہنا تھا کہ ٹرمپ حکومت آنے سے پاکستان اور امریکا کے تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، تعلقات مزید بہتر ہوں گے ،پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے متعلق قیاس آرائیاں غلط ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم نے چینی سفارت خانے کو چینی باشندوں کی سیکورٹی کی یقین دہانی کرادی ہے۔ممتاز زہرا نے بتایا کہ پاکستان نے غزہ میں فوری فائربندی کا مطالبہ کیا ہے، غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں، پاکستان مسئلہ فلسطین کے 2 ریاستی حل کا حامی ہے، غزہ میں نسل کشی کو فوری بند کرنے کے لیے اقوام عالم اپنا کردار ادا کرے، غزہ میں اسرائیل کی جانب سے نسل کشی کی جنگی جرائم کے تحت تحقیقات ہونی چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی غزہ کی صورتحال سے متعلق رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہیں، ایسے حملوں سے فوری طبی امداد کے طلب گار فلسطینیوں کو امداد کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا ہمیں حریت رہنما یاسین ملک کی گرتی ہوئی صحت پر شدید تحفظات ہیں، یاسین ملک کے خلاف جعلی مقدمات بنائے گئے ہیں، بھارتی انتظامیہ سے یاسین ملک کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ یاسین ملک کی بھوک ہڑتال پر شدید تشویش ہے، فوری طور پر صحت سہولتیں فراہم کی جائیں۔دفترخارجہ کی ترجمان نے کہا کہ واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے نے امریکی انتظامیہ سے آصف مرچنٹ کے کیس کی تفصیلات مانگی ہیں‘پاکستانی سفارتخانہ نے امریکی انتظامیہ سے آصف مرچنٹ کی قومیت کے حوالے سے بھی تفصیلات طلب کی ہیں۔ترجمان کے مطابق پاکستانی سفارت خانے نے آصف مرچنٹ تک قونصلر رسائی کی فراہمی کی درخواست بھی کی ہے۔ترجمان نے کہا کہ فی الوقت باکو میں وزیراعظم کی بھارتی وزیراعظم سے کسی ملاقات کے طے ہونے کے حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔ترجمان کے مطابق برطانیہ میں قاضی فائز عیسی پر حملے کے معاملے کی تحقیقات جاری ہیں‘اس حوالے سے برطانوی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں۔