سکھر (نمائندہ جسارت) معروف ادیب اور محکمہ سماجی بہبود کے سابق ڈپٹی ڈائریکٹر سردار احمد تبسم گڈانی نے کہا ہے کہ ضلع گھوٹکی میں کھاد کی قیمتوں کو پر لگ گئے، منافع خوری کی انتہا ہو گئی، زراعت پیشہ غریب کسانوں کاشتکاروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، مقررہ سرکاری نرخوں سے کہیں زائد قیمتوں پر کھاد فروخت کی جارہی ہے۔ ایک جانب چاول کے نرخ صحیح نہیں مل رہے ہیں، دوسری جانب ڈی اے پی کھاد کی مقررہ سرکاری نرخ 9000 روپے کی جگہ 14000 روپے جبکہ یوریا کے سرکاری نرخ 2950 کے بجائے 4600 روپے میں فروخت کی جارہی ہے، ضلع و تحصیل کے لاکھوں روپے تنخواہیں لینے والے متعلقہ ذمہ دار خواب خرگوش میں چین کی نیند سو رہے ہیں، منافع خوری کے سدباب کے لیے کوئی اقدام نہیں اُٹھایا جارہا۔ انہوں نے کہا کہ خدارا! غریب اور نادار کسانوں اور کاشتکاروں پر رحم کیا جائے، حکومت سندھ، محکمہ زراعت اور ڈپٹی کمشنر گھوٹکی سے گزارش ہے کہ غریب کسانوں پر رحم اور انہیں صحیح نرخ پر چاول دیا جائے، کسانوں کو گزشتہ سیزن میں گندم کا ریٹ نہیں دیا گیا جو کسانوں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔