واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی فوج نے ایک نئے ہائپرسونک بین البراعظمی بیلسٹک نیوکلیئر میزائل منٹ مین 3 کے تجربے کی تیاری مکمل کرلی، جسے کیلیفورنیا کے وینڈن برگ اسپیس فورس بیس سے لانچ کیا جائے گا۔ یہ میزائل 6ہزار 720 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد شمالی بحر الکاہل میںکواجالین اٹول جزریرے تک صرف 22منٹ میں پہنچے گا۔ نئے میزائل کا ایک فائدہ یہ ہے کہ یہ 24ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ یا 805 کلومیٹر فی منٹ سے زیادہ کی رفتار تک سفر کی صلاحیت رکھتا ہے۔میزائل 30 منٹ سے بھی کم وقت میں کسی بھی ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ فوجی حکام نے تصدیق کی کہ یہ میزائل ایک ایسے وقت میں لانچ کیا جا رہا ہے جب امریکا کی اپنی 2حریف طاقتوں چین اور روس کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔دونوں ممالک امریکا اور اس کے اتحادیوں کی سلامتی کے لیے بڑے خطرات بتائے جاتے ہیں۔ اس میزائل کے تجربے کا مقصد امریکی جوہری قوتوں کی تیاری کا مظاہرہ کرنے اور ملک کے جوہری ڈیٹرنٹ پر اعتماد کو برقرار رکھنے کا مظاہرہ کرنا ہے۔ایسا ہی ایک تجربہ جون میں کیلیفورنیا میں امریکی فضائیہ کے اڈے وینڈنبرگ اسپیس فورس بیس پر کیا گیا تھا۔ یہ تجربہ اس وقت کیا گیا تھا جب شمالی کوریا نے یوکرین جنگ میں روس کا ساتھ دینے کا اعلان کیا تھا۔