سندھ میں اسٹریٹ کرائم ایک بڑا مسئلہ ہے، آئی جی غلام نبی میمن

54

کراچی (اسٹاف رپورٹر) آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ اسٹریٹ کرائم کو کم اسی صورت میں کیا جا سکتا ہے جب ملزمان کی شناخت ہو، گرفتاری اور اس کے بعد سزا ہو۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن نے کہا کہ غیر ملکیوں کی سیکورٹی کے لیے ہم پوری کوشش کررہے ہیں کہ جتنے ہمارے سیکورٹی یونٹس ہیں ان کی مناسب تربیت اور مربوط تعیناتی ہو۔ انہوں نے کہا کہ جگہ یا شخصیت کی حساسیت کے اعتبار سے سیکورٹی انتظامات کے لیے کوشاں ہیں۔ اس سلسلے میں ٹریننگ اور ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ پر کام کیا جا رہا ہے تاکہ غیر ملکیوں کی سیکورٹی کو بہتر سے بہتر کیا جائے۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ پولیس رولز میں اصلاحات کے لیے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جنہوں نے اپنا کام مکمل کرلیا ہے۔ حتمی ڈرافٹ محکمہ داخلہ کو پیش کردیں گے۔ پولیس اصلاحات سے متعلق آج ہماری آخری میٹنگ تھی جو ملتوی ہوگئی ہے۔ ایک دو روز میں ڈرافٹ مکمل کرکے محکمہ داخلہ سندھ کو بھیج رہے ہیں۔ ڈرافٹ کابینہ میں جائے گا جہاں اس پر بحث ہوگی۔ حکومت اگر چاہے گی تو اگلی کابینہ کی میٹنگ میں پیش کردیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی سمیت سندھ کے شہری علاقوں میں اسٹریٹ کرائم ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ہم نے کافی کوشش کی ہے مگر بہتری کی گنجائش ہمیشہ رہتی ہے۔ 2013ء سے اگر اسٹریٹ کرائم کا موازنا کیا جائے تو کم ہوا ہے۔ رواں سال جنوری سے بھی موازنا کریں تو اسٹریٹ کرائم کم ہوا ہے۔ اسٹریٹ کرائم کے دوران اگر کوئی زخمی یا قتل ہوتا ہے تو یہ کافی تکلیف دہ ہے۔ اسٹریٹ کرائم کو کم اسی صورت میں کیا جا سکتا ہے جب ملزمان کی شناخت ہو، گرفتاری اور اس کے بعد سزا بھی ہو۔