کراچی (رپورٹ: محمد انور ) میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہر کے ساتوں اضلاع میں ورلڈ بینک کے پروجیکٹ “کلک” کے تحت بنائی جانے والی سڑکوں کے غیر مناسب کاموں پر شدید اعتراض کیا ہے اور حکام کو کلک پروجیکٹ کے متعلقہ ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔ انہوں نے شہر میں سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ اور خراب صورتحال کا بھی نوٹس لیتے ہوئے کے ایم سی کے تمام انجینئرز کو جلد سے جلد سڑکوں کی مرمت و استرکاری مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور انہوں نے سڑکوں کے کاموں کی مد میں 50فیصد کمیشن ٹھیکیداروں سے وصول کرکے سڑکیں غیر معیاری بنائے جانے کا اور اس ضمن میں ہونے والی غیر معمولی تاخیر کا نوٹس بھی لے کر تمام سڑکوں کا کام جلد سے جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مرتضیٰ وہاب نے انجینئرز سے اس بات کی وضاحت طلب کی تو انہوں نے( انجینئرز) بتایا کہ متعلقہ یوٹیلیٹی کے اداروں کی جانب سے سڑکوں کے نیچے نیٹ ورک کی موجودگی اور اسے ہٹانے کے لیے فوری کارروائی نہ کیے جانے کی وجہ سے مختلف سڑکوں کی تعمیرات و مرمت میں تاخیر کا سامنا ہیں۔ مرتضیٰ وہاب نے تمام منصوبوں کے پروجیکٹ انجینئرز کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ یوٹیلیٹی اداروں کے حکام سے رابطہ کر کے سڑکوں کی تعمیر میں رکاوٹ بننے والے عناصر کے خلاف کارروائی کرنے اور متعلقہ کام جلد سے جلد مکمل کرانے کی کوشش کریں۔ دریںاثنامعلوم ہوا ہے کہ صوبائی حکام نے کلک کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو فوری طور پر عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ خیال رہے کہ سڑکوں کی تعمیرات میں بدعنوانی کے الزامات کے بعد پروجیکٹ ڈائریکٹر آصف جان کو اس سے قبل بھی ہٹا دیا گیا تھا جبکہ حال ہی میں خاتون پروجیکٹ ڈائریکٹر کی خدمات بھی واپس لے لی گئی ہیں جس کے بعد اب کلک پروجیکٹ کا کوئی بھی پروجیکٹ ڈائریکٹر موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے 240 ملین ڈالر کا یہ منصوبہ التوا کا شکار ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے سڑکوں کی جلد سے جلد تعمیرات اور استرکاری کے کام کو جلد سے جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سڑکوں کی تعمیرات میں بے قاعدگی اور بھاری کمیشن کا حصول روکنے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی تمام سڑکوں کی تعمیرات و مرمت کے کاموں کی مانیٹرنگ کرنے کی بھی ہدایت ہیں۔