حافظ نعیم کو الیکشن کمیشن کا نوٹس غلط و گمراہ کن اطلاعات کی بنیاد پر دیا گیا،وکیل

102

کراچی:حافظ نعیم الرحمٰن  کے وکیل نے کہا ہے کہ امیر جماعت اسلامی پاکستان کو الیکشن کمیشن کا نوٹس غلط و گمراہ کن اطلاعات کی بنیاد پر دیا گیا ہے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اتوار 3 نومبر کو سنگم گراؤنڈ فیڈرل بی ایریا میں الخدمت بنوقابل مفت آئی ٹی کورسز کے ایپٹی ٹیوٹ ٹیسٹ4.0میں شرکت اور ہزاروں طلبہ و طالبات سے خطاب کرنے پر الیکشن کمیشن کی جانب سے 5 نومبر کو حافظ نعیم الرحمن کو دیے جانے والے نوٹس کا تحریری جواب جمع کروادیا گیا ہے، جس میں غلط وگمراہ کن اور بے بنیاد اطلاعات کو نوٹس کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔

جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر سیف الدین ایڈووکیٹ،حافظ نعیم الرحمن کی جانب سے بطور وکیل ڈسٹرکٹ سینٹرل آفس میں پیش ہوئے اور تحریری جواب جمع کروایا جس میں واضح کیا گیا کہ مذکورہ پروگرام الخدمت کے تحت تھا۔

جواب میں بتایا گیا ہے کہ الخدمت ایک فلاحی و رفاہی ادارہ ہے،یہ پروگرام سو فیصد تعلیمی نوعیت کا تھاجس میں الخدمت کی جانب سے کرائے جانے والے مفت آئی ٹی کورسز کے سلسلے میں ہزاروں طلبہ و طالبات نے شرکت کی، جس کی رجسٹریشن بھی کئی ماہ سے جاری تھی اور اس تعلیمی تقریب کا اعلان بھی کئی ماہ قبل اور الیکشن شیڈول کے اعلان سے پہلے کیا جاچکا تھا۔

الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے جواب کے مطابق اسی نوعیت کے 2 مزید پروگرامات اسی دن شہر کے 2 اور مقامات گلشن معمار اور ریلوے گراؤنڈ، آئی آئی چندریگر روڈ پر بھی منعقد کیے گئے تھے جہاں کسی قسم کا کوئی ضمنی انتخاب نہیں ہورہا جو اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ الخدمت بنوقابل ایپٹی ٹیوٹ ٹیسٹ کے انعقاد کا کوئی بھی کسی بھی قسم کا تعلق ضمنی انتخابات سے ہرگز نہیں تھا۔

تحریری جواب میں مزید کہا گیا ہے مندرجہ بالا نکات کی روشنی میں ہمیں یقین ہے کہ الیکشن کمیشن بھی تعلیمی نوعیت اور بالخصوص آئی ٹی کی تعلیم کے حوالے سے منعقدہ تقریبات کے انعقاد اور ان میں حافظ نعیم الرحمن جیسے مقبول عوامی قائد کی شرکت پر کوئی اعتراض نہیں کرے گا۔