کراچی میں 1100 دکانیں گرانے کے احکامات کیخلاف جماعت اسلامی کی سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع

119

کراچی:جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے نیو کراچی سیکٹر5-Dمیں1100دکانوں کو متبادل جگہ دیے بغیر گرانے کے احکامات واپس لینے اور متاثرہ تمام دکانداروں کو نیو کراچی ہی میں کے ایم سی کی مختلف مارکیٹوں میں دکانیں فراہم کرنے کے حوالے سے سندھ اسمبلی میں قرار داد جمع کرادی۔

محمد فاروق کی جانب سے جمع کرائی جانے والی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ نیو کراچی شفیق موڑ تا 7000 روڈ کے اطراف میں موجود نالے پر 1100 سے زائد دکانیں موجود ہیں۔ ماضی میں ان دکانداروں سے رقم لے کر ان کو نالوں پر دکانیں بنانے کی اجازت دی گئی۔ یہ تمام دکان دار قرب و جوار کے رہائشی ہیں جو اپنے اہل خانہ کی حلال رزق کے ذریعے کفالت کر رہے ہیں۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ طویل عرصے کے بعد ان دکانداروں کو بے دخل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔اس غیر قانونی تعمیرات کے وقت متعلقہ افسران اور ادارے کہاں تھے اور اس غیر قانونی کام کو کیوں ہونے دیا گیا، اب جب کہ ان دکانوں کو 30 سال کا عرصہ بیت چکا ہے، دکاندار خطیر رقم کی سرمایہ کاری کر کے کاروبار کر رہا ہے تو ایک حکم نامے کے ذریعے ان کو توڑنے کے احکامات اور متبادل جگہ دیے بغیر بے دخل کیا جانا درست نہیں۔

قرارداد کے مطابق ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ ان تمام دکانداروں کو فوری طور پر متبادل جگہ فراہم کی جائے، قریبی علاقوں میں کے ایم سی کی مارکیٹیں موجود ہیں، جو منشیات کے عادی افراد کا گڑھ بنے ہوئی ہیں، ان کو فوری طور پر قابل استعمال بنا کر متاثرہ دکانداروں کو فراہم کی جائیں تاکہ یہ اپنے اہل خانہ کے لیے روز گار کا سلسلہ جاری رکھیں اور دکانداروں و ان کے اہل خانہ کو ذہنی اذیت سے بچایا جاسکے۔