دبئی میں 10 پاکستانی آموں کی قیمت 120 ڈالر تک پہنچ گئی

156

دبئی : متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل، بخیت عتیق الہمیٹی نے پاکستان کے آموں کی صنعت کی قدر و قیمت بڑھانے اور اس کی رسائی میں اضافے کے امکانات پر زور دیا ہے۔

کراچی میں فیوچر سمٹ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے، الہمیٹی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں کو آمد پر سہولت فراہم کی جاتی ہے، لیکن پاکستانی سرمایہ کاروں کو ویزا مسائل اور اضافی اخراجات جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک ممکن ہو، سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں فراہم کرنا ضروری ہے۔

الہمیٹی نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں عمدہ آم کی فصل ہوتی ہے، جو دبئی میں اعلیٰ طلب میں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دبئی میں پاکستانی آم 10 ڈالر میں فروخت ہوتے ہیں، لیکن جب انہیں دوبارہ پیک کیا جاتا ہے تو وہ 120 ڈالر میں فروخت ہوتے ہیں۔ اس سے پاکستان کی زرعی صنعت میں قدر میں اضافے کی ضرورت کو اجاگر کیا جاتا ہے، جس کے لیے حکومت اور اسٹیک ہولڈرز کا مشترکہ تعاون ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خوراک کی حفاظت خطے میں اولین ترجیح ہے اور دبئی میں رہنے والے کئی پاکستانی اکثر اپنے خاندانوں کے لیے آم تحفے کے طور پر مانگتے ہیں۔

الہمیٹی نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ متحدہ عرب امارات نے اب سیاسی مسائل کے بجائے اقتصادی ترقی پر توجہ مرکوز کر لی ہے، اور اگر کوئی پاکستانی متحدہ عرب امارات میں سرمایہ کاری کے مواقع کی تلاش میں ہو، تو اسے متعلقہ وزارت سے مدد فراہم کی جائے گی۔