کے الیکٹرک جنوری میں بجلی کے نرخوں میں 0.4 روپے فی یونٹ اضافہ کرے گا

112

اسلام آباد: کراچی کے بجلی صارفین کو جنوری 2025 کے بلوں میں 0.4013 روپے فی یونٹ اضافی چارجز ادا کرنے ہوں گے، کیونکہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے اگست 2024 کے لیے کے الیکٹرک کے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی منظوری دے دی ہے ۔

یہ ایڈجسٹمنٹ کے الیکٹرک کو ایک ماہ میں 674 ملین روپے جمع کرنے کی اجازت دے گی، جبکہ 18 فیصد جی ایس ٹی کے اضافے کے بعد مجموعی رقم 795 ملین روپے تک پہنچ جائے گی۔ یہ چارجز تمام صارفین پر لاگو ہوں گے، الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز (ای وی سی ایس)، لائف لائن صارفین، اور پری پیڈ میٹرنگ صارفین پر لاگو نہیں ہوگا۔

کے الیکٹرک نے فی یونٹ 0.51 روپے جمع کرنے کی درخواست کی تھی، تاہم اتھارٹی نے 3 اکتوبر کو عوامی سماعت اور پیش کردہ ڈیٹا کے تجزیے کے بعد فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ میکانزم کے تحت 0.4013 روپے فی یونٹ کی منظوری دی، جو مارچ 2023 میں طے کیے گئے عبوری ریفرنس ٹیرف پر مبنی ہے۔

کے الیکٹرک کو دسمبر کے بلوں میں 3.0362 روپے فی یونٹ اضافی چارجز وصول کرنے کی بھی اجازت دی گئی تھی، جس سے صارفین پر 6.105 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا۔

اس سے پہلے، ریگولیٹر نے کے الیکٹرک کو اکتوبر میں 2.5934 روپے اور نومبر کے بلوں میں 3.1688 روپے فی یونٹ اضافی رقم جمع کرنے کی منظوری دی تھی۔ یہ اضافہ مئی اور جون 2024 کے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے تھا۔

حال ہی میں، کراچی کی اس بجلی فراہم کنندہ کمپنی نے نیپرا میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ ستمبر 2024 کے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کے تحت صارفین کو 0.16 روپے فی یونٹ ریفنڈ کرنے کے لیے تیار ہے، جس کی مجموعی رقم تقریباً 247 ملین روپے بنتی ہے۔ طویل عرصے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ کے الیکٹرک صارفین کو ریفنڈ کرنے پر آمادہ ہے۔