لاہور (وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے 6نومبر ’’یوم شہداء جموں‘‘کے موقع پر کشمیری قوم کے جذبہ حریت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوم شہداء جموں کی یاد میں منایا جانے والا یہ دن تحریک آزادی کا درخشاں باب اور لازوال قربانیوں کی عظیم داستان بیان کرتا ہے۔مودی حکومت اپنے تمام تر اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیریوں کی آواز دبانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ کشمیریوں کی تیسری نسل قربانیاں دے رہی ہے مگر وہ کسی کے سامنے جھکنے کو تیار نہیں۔عالمی برادری کی خاموشی تعصب کی عکاسی کرتی ہے، اب وقت آگیا ہے کہ80لاکھ کشمیریوں کو حق خودرادیت دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی نو منتخب جعلی اسمبلی میں دفعہ 370کے خاتمے کے لیے قرار داد پیش ہونا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بھارت کے یہ اقدام کشمیریوں کے حق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف تھا جسے کسی طور پر بھی قبول نہیں کیا جا سکتا۔ مقبوضہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور اس وقت تک بھارت سے تعلقات کی بہتری ممکن نہیں جب تک وہ نہتے مظلوم کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قرار داوں کے مطابق حق خود ارادیت نہیں دیتا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں ڈھائے جانے والے مظالم کو بے نقاب کر نے کے لیے دنیا بھر میں موجود سفارت خانوں، کونسلیٹوں کو خصوصی ٹاسک دے۔بھارتی حکومت کی جارحیت اب کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی۔ مودی حکومت نے پاکستان کے علاوہ کینیڈا اور امریکہ جیسے ممالک میں بھی دہشت گردانہ کارروائیوں کے ذریعے ثابت کر دیا ہے کہ وہ ایک دہشت گردی کو پروان چڑھانے والی ریاست ہے جس کا ایجنڈا آر ایس ایس کا ایجنڈا ہے۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ انسانی حقوق کی تنظمیں، اقوام متحدہ اور عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اور غزہ میں اسرائیلی مظالم روکوانے کے لیے زبانی مذمتی بیانات سے آگے بڑھیں اور عملی اقدامات کریں۔ دونوں جگہ ظلم کی انتہا ہو چکی ہے۔