حیدرآبا(اسٹاف رپورٹر)میونسپل کارپوریشن حیدرآباد شعبہ ٹیکس نے سندھ ہائی کورٹ کے پارکنگ ٹھیکے غیرقانونی قراردینے کے احکامات کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے 50لاکھ 50ہزار میں پارکنگ فیس وصول کرنے کا ٹھیکہ جاری کردیا، بدترین ٹریفک جام اورغیرقانونی پارکنگ پر ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن نے چپ ساد رکھی ہے،سٹی، لطیف آباد کے تمام علاقوں میں پارکنگ فیس کے نام پر شہریوں سے بھتا وصولی کا سلسلہ جاری ہے،فٹ پاتھیں،گرین بلٹ، سڑکیں،شاہراہیں،کاروباری تجارتی مراکز، اسپتالوں ،سرکاری ونجی دفاتروں کے باہر بھی غیرقانونی پارکنگ فیس وصولی کا سلسلہ جاری ہے،ضلعی پولیس،ٹریفک پولیس سمیت ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کے افسران اورملازمین بھی پارکنگ فیس کے نام پر بھتا وصولی میں حصے دار ہیں۔تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کی نااہلی اورشعبہ ٹیکس میونسپل کارپوریشن کے غیرقانونی اقدامات کے باعث ضلع بھر میں بدترین ٹریفک جام اورغیرقانونی پارکنگ بحران کی صورتحال اختیار کرگئی ہے،جس کے باعث شہری سخت مشکلات اوراذیت کا شکار ہیں،جبکہ اسکولوں کی چھٹی کے اوقات میں صورتحال انتہائی گھمبیر ہوجاتی ہے،مگر ضلعی انتظامیہ، میونسپل کارپوریشن، ضلعی پولیس، ٹریفک پولیس سمیت تمام متعلقہ محکموں نے خاموشی اختیار کررکھی ہے،میونسپل کارپوریشن حیدرآباد شعبہ ٹیکس نے سندھ ہائی کورٹ کے چارچڈ پارکنگ کو غیرقانونی قرار دینے احکامات کو ہوا میں اڑاتے ہوئے غلام حسین نامی شخص کی جی ایم انٹرپرائززکو 50لاکھ 50ہزار روپے میں ایک سال کیلیے پارکنگ فیس وصولی کرنے کا ٹھیکہ دیا ہے،جس کے بعدایک سیاسی جماعت کے کارکنان شہربھر میں سڑکوں، گلیوں ، محلوں،تجارتی وکاروباری مراکز سمیت دیگر مقامات پر پارکنگ قائم کرکے فیس وصول کررہے ہیں،جس سے ٹریفک جام کی صورتحال میں مزید اضافہ ہوگیا،دوسری طرف ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کی سرکردگی میں ٹریفک کے مسائل کیلیے قائم کیاجانے والا ڈسٹرکٹ ٹریفک منجمنٹ بورڈ بھی غیرفعال ہے۔