اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کاکہنا ہے کہ پالیسی ریٹ کم ہونے سے ملک کو بہت سے فوائد حاصل ہوں گے، سعودی عرب اور آذربائیجان کے سرمایہ کاروں کی پاکستان میں حوصلہ افزائی کریں گے، جس سے پیداوار اور ایکسپورٹ سمیت ملازمتوں کے مواقع بھی بڑھیں گے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ سعودی وفد کے دورے میں شمسی توانائی، ہنرمند افرادی قوت اور کان کنی کے شعبوں سے متعلق امور پر گفتگو کی گئی ہے، پاکستانی وفد آئی ٹی، معدنیات اور توانائی کے شعبے پر بات کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آذربائیجان کے ساتھ بھی 2 ارب ڈالر کے معاہدوں کے حوالے سے بات ہوئی، جس میں مائنز اینڈ منرلز، سولر انرجی اور خاص طور پر آئی ٹی کا شعبوں کے حوالے سے ایم او یوز پر دستخط کیے ہیں، یہ ہم پر منحصر ہے کہ کس حد تک فائدہ اٹھاتے ہیں؟
شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے آئی ٹی ماہر نوجوانوں کی سعودی عرب، قطر سمیت دنیا بھر میں ضرورت ہے، امید ہے کہ وزارت آئی ٹی اس حوالے سے اپنی کارکردگی دکھائے گی، مختلف ممالک کے ساتھ بزنس ٹو بزنس سمجھوتوں پر ہم تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک گزشتہ کچھ ماہ سے بتدریج شرح سود کو 22 سے 15 فی صد تک لے کر آیا ہے،شرح سود میں کمی سے پاکستان پر قرضوں کے حجم میں 13 سو ارب روپے کی کمی آئے گی۔