آخری دم تک اسرائیلی فوج کے سامنے ڈٹے رہنے والے سنوار 3 روز سے بھوکے تھے،پوسٹ مارٹم

140
غزہ: جبالیہ مہاجر کیمپ پر اسرائیلی بمباری کے بعد فضا میں دھویں کے بادل اٹھ رہے ہیں
غزہ: جبالیہ مہاجر کیمپ پر اسرائیلی بمباری کے بعد فضا میں دھویں کے بادل اٹھ رہے ہیں

غزہ /تل ابیب /یبروت /تہران /واشنگٹن (آن لائن /اے پی پی /مانیٹرنگ ڈیسک) آخری دم تک اسرائیلی فوج کے سامنے ڈٹے رہنے والے سنوار 3 روزسے بھوکے تھے‘ فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے شہید سربراہ یحییٰ سنوار کی مبینہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ انہوں نے اپنی شہادت سے 72 گھنٹے پہلے کچھ نہیں کھایا تھا۔17 اکتوبر 2024ء کو اسرائیلی فورسز نے غزہ میں یحییٰ سنوار کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا، جس کی بعد میں حماس نے بھی تصدیق کر دی۔ اردن کے خبر رساں ادارے البوابہ نے اس رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ یحییٰ سنوار نے شہادت سے قبل کوئی خوراک نہیں لی تھی۔ شمالی غزہ میں اسرائیلی گولہ باری اور بھوک افلاس نے مزید 43 فلسطینیوں کی جان لے لی۔ عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں قابض اسرائیلی فورسز نے بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا شروع کردیا، بھوک اور افلاس کا شکار 33 فلسطینی شہید ہوگئے۔اسرائیلی آباد کاروں نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی متعدد گاڑیوں کا آگ لگا دی، اقوام متحدہ کی فوڈ ایجنسی نے خوراک اور امدادی سامان کی سپلائی میں رکاوٹ پر قحط سے خبردار کردیا۔ اسرائیلی فوج نے لوگوں کو مشرقی لبنان میں بعلبک کا علاقہ خالی کرنے کا حکم دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ وہ وہاں اور قریبی گائوں دوریس میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ العربیہ کے مطابق اسرائیلی فوج کے عربی زبان کے ترجمان افیخائی ادرعی نے بعلبک اور دوریس کے رہائشیوں کو مخاطب کرتے ہوئے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ آپ اس وقت حزب اللہ سے وابستہ تنصیبات اور اثاثہ جات کے قریب موجود ہیں جنہیں اسرائیل کی دفاعی افواج مستقبل قریب میں نشانہ بنائے گی لہٰذا یہ علاقہ خالی کردیں۔ اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیز نے کہا ہے کہ فلسطین میں خاص طور پر بچوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے‘ فلسطینی بچوں کو بہت سے ظالمانہ طریقوں سے بھوک، تشدد اور دہشت گردی کے ذریعے نشانہ بنایا جا رہا ہے، اُنہیں ہلاک یا معذور کیا جا رہا ہے، بچوں کو اسکولوں، خوابوں اور بہتر مستقبل کی امید سے محروم کیا جا رہا ہے‘ اسرائیل کے طرز عمل کو مجموعی طور پر دیکھیں، اس تمام زمین پر جس طرح اس نے غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے‘ اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوب میں الخلیل کے جابر علاقے میں اسکول جانے والے بچوں کو سڑک پر خار دار تار لگا کر روک دیا۔ایران نے خطے کے سفارت کاروں کو عندیہ دیدیا ہے کہ وہ آئندہ دنوں میں اسرائیل پر مزید طاقتور جنگی ہتھیاروں سے ’بھرپور اور پیچیدہ‘ حملے کے لیے بالکل تیار ہے۔امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی ایک خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی سے روکنے کے لیے امریکی انتباہ کے باوجود ایران کی جانب سے عرب سفارت کاروں کو آگاہی دی گئی ہے کہ ایران اسرائیل پر پہلے سے زیادہ طاقتور ہتھیاروں کے ساتھ جوابی حملہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ ایک مصری اہلکار نے بتایا کہ ایران نے نجی طور پر ایک مضبوط اور پیچیدہ ردعمل سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی فوج نے اپنے لوگوں کو کھویا ہے لہٰذا انہیں اب جواب دینے کی ضرورت ہے۔ مغربی سفارتکاروں کے مطابق ایران عراق کی سرزمین کو اسرائیل کے خلاف آپریشن کے لیے استعمال کرسکتا ہے جہاں سے ممکنہ طور پر اسرائیلی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جائے گا لیکن یہ حملہ مزید جارحانہ ہوسکتا ہے۔