شرح سود میں2.5فیصد کمی ناکافی ہے، جاوید بلوانی

85

کراچی (کامرس رپورٹر) کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر محمد جاوید بلوانی نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں2.5 فیصد کمی کرکے 15 فیصد کرنے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ کے سی سی آئی کو شرح سود میں کم از کم 5 فیصد کمی کی توقع تھی لیکن اس میں صرف.5 2 فیصد کمی کی گئی ہے جو نہ تو کافی ہے اور نہ ہی مہنگائی کے گرتے ہوئے رجحان کے مطابق ہے جو سنگل ڈیجٹ پر آ گئی ہے۔250 بیسس پوائنٹس کی کمی کے ساتھ پالیسی ریٹ اب15 فیصد ہے جو کہ اب بھی بہت زیادہ ہے لہٰذا اسے زیادہ جارحانہ انداز میں کم کرنا چاہیے تاکہ اسے فوری طور پر سنگل ڈیجٹ پر لاتے ہوئے5 سے 7 فیصد کے درمیان کردیا جائے جو خطے اور دنیا کے دیگر ممالک کے برابر ہے صدر کے سی سی آئی نے کہا کہ تاجر برادری سود کی شرح کو سنگل ڈیجیٹ پر دیکھنا چاہتی ہے جس سے یقینی طور پر قرضے لینے کی حوصلہ افزائی ہو گی اور کاروباری لاگت میں کمی کی وجہ سے توسیع کو فروغ ملے گا جو یقیناً معیشت کے لیے سازگار ثابت ہوگا۔یہ امر حوصلہ افزا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کے مؤقف میں نرمی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے کیونکہ یہ مسلسل چوتھی کمی ہے جس نے شرح سود کو 22 فیصد سے کم کر کے 15 فیصد کر دیا ہے تاہم اسے مزید جارحانہ انداز سے نیچے لانا ہوگا تاکہ معاشی ترقی کی حوصلہ افزائی ہو نے کے ساتھ ساتھ کاروبار اور صارفین پر مالی بوجھ بھی کم ہو۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے سخت مانیٹری پالیسی مؤقف کی وجہ سے قرضے غیر معمولی مہنگے ہوئے جس کے باعث معیشت کو بہت زیادہ نقصان پہنچا خاص طور پر کاروباری لاگت میں اضافہ ہوا جس نے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو بری طرح مشکلات سے دوچار کردیا ہے اس لیے خاطر خواہ کمی کی صورت میں ریلیف ناگزیر ہو گیا ہے۔ہم شرح سود میں لگاتارچوتھی کمی کو سراہتے ہیں تاہم یہ امید کرتے ہیں کہ اسٹیٹ بینک اپنے اگلے جائزے میں پالیسی ریٹ میں کم از کم 500 بیسز پوائنٹس کی کمی کے ساتھ یہ رجحان جاری رکھے گا۔