لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ محب وطن قیادت کا فقدان ہے لیکن اس سے بھی بڑھ کرسیاسی معاملات میں غیر سیاسی قوتوں کی دخل اندازی اور ماورائے آئین و قانون اقدامات نے تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، یہ ملک و قوم کے پائوں کی زنجیریں ہیں، جنھیں توڑے بغیر آگے نہیں بڑھا جا سکتا، پاکستان کو درست سمت لے کر جانے کے لیے ضروری ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز اپنے متعین آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور اور اوکاڑہ میں مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہو ں نے کہا کہ حکمرانوں کی ملک و قوم کو بند گلی میں دھکیلنے کی کوشش نا قابل فہم اور مایوس کن امر ہے، ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کرنا ہو گا، فارم 47والے پاکستان کودرپیش مشکلات میں اضافہ کر رہے ہیں۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے کسی کو بھی عوام کے مسائل کے حل سے کوئی غرض نہیں اور نہ ہی قومی سلامتی اور عزت و وقار کی قدر ہے، ملکی حالات دن بدن ابتر ہوتے چلے جا رہے ہیں، آئی پی پیز کے معاملے میں حکومت کی بے بسی دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے کرپٹ مافیا حکومت کی رٹ سے بہت زیادہ طاقت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک و قوم کے حالات دگر گوں اور حکمرانوں کے عاقبت نا اندیش فیصلوں کی بدولت معیشت اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے، مفادات کی سیاست نے ملک و قوم کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، ظلم و ستم کے اس نظام نے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے، جاگیر داروں، وڈیروں اور سرمایہ داروں کے ساتھ مافیا ز نے لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے کہا کہ پورے کا پورا نظام ہی تلپٹ ہو کر رہ گیا ہے، آئی پی پیز کو نیپرا نے 15 تا 16 فیصد منافع کی اجازت، لیکن بیلنس شیٹس 60 تا 70 فیصد منافع دکھا رہی ہیںجو حکمرانوں کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے، آئی پی پیز کے ساتھ موجودہ معاہدے ملک و قوم کے مفاد میں نہیں، ان کو فوری طور پر ختم ہونا چاہیے ۔