سروس چیفس کی ملازمت 5 سال، سپریم کورٹ ججز کی تعداد 34 کرنے کا فیصلہ، قومی اسمبلی میں بل پیش کیے جانے کا امکان

147

اسلام آباد:وفاقی حکومت نے سروسز چیفس کی مدت ملازمت پانچ سال کرنے اور سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 34 کرنے کا فیصلہ کرلیا، اس حوالے سے قومی اسمبلی میں بلز آج ہی پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس میں آرمی ایکٹ میں ترمیمی بل پیش کیے جانے کا امکان ہے، اس کے ساتھ ہی ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے پریکٹس  اینڈ پروسیجر ترمیمی بل بھی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

قبل ازیں شہباز شریف کی صدارت میں مسلم لیگ  ن کا پارلیمانی پارٹی اجلاس منعقد ہوا، جس  میں ارکان کو قومی اسمبلی میں مجوزہ قانون سازی کے حوالے سے بلز سے متعلق اعتماد میں لیا گیا۔ ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا بل بھی آج  پیش کیے جانے کا امکان ہے، جس کے تحت حکومت سپریم کورٹ ججز کی تعداد 17 سے 34 کرے گی۔ اس سلسلے میں ججز کی تعداد بڑھانے   سے متعلق 1997ء میں منظور کی گئی شق میں ترمیم کی جائے گی۔

دریں اثنا حکومت کی جانب سے آرمی ایکٹ میں ترمیم کے تحت سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں اضافے پر غور جاری ہے، جسے بڑھا کر 3 سے 5 سال کیے جانے کا امکان ہے۔

یاد رہے کہ قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس کا 7 نکات پر مشتمل ایجنڈا جاری کیا گیا تھا، جس کے تحت آج (پیر کے روز) ہونے والے اجلاس میں عالمی رینکنگ میں پاکستان کی عدلیہ اور رول آف لا انڈیکس میں تنزلی کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس ایوان میں پیش کیا جائے گا۔

علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کی سحر کامران عالمی رینکنگ میں رول آف لا انڈیکس 2024۴ میں142 ویں میں سے پاکستان کا 129 واں نمبر ہونے پر ایوان کی توجہ مبذول کروائیں گی جب کہ وزیر قانون ایوان کو عالمی رینکنگ سے متعلق رپورٹ کے حوالے سے اعتماد میں لیں گے۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارر سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس بھی قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔ قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کے طیاروں کے گراؤنڈ ہونے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس بھی ایجنڈے  کا حصہ ہے۔

دوسری جانب سینیٹ کے آج کے اجلاس کے لیے 39 نکاتی ایجندا جاری کیا گیا ہے، جس کے مطابق تین بلز آج کے اجلاس میں پیش کیے جائیں گے اور 11 بلز کی قائمہ کمیٹی کی رپورٹس اور  منظوری بھی ایجندے میں شامل ہے۔