لاہور: صوبائی دارالحکومت شہر لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرِ فہرست رہا، جہاں مجموعی فضائی معیار کا انڈیکس (AQI) 581 ریکارڈ کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (DHA) کے آس پاس کے علاقوں میں سب سے زیادہ آلودہ ہوا پائی گئی، جہاں DHA فیز 8 میں اے کیو آئی 1754 ریکارڈ کیا گیا ۔ اسی طرح گلبرگ میں فضائی آلودگی کی شرح 1258 اور عسکری 10 کے علاقے میں 1404 رہی ہے ۔
مال روڈ پر ایئر کوائلٹی انڈیکس 493 اور شملہ پہاڑی کے علاقے میں 529 ریکارڈ کی گئی۔
لاہور میں دھوئیں کے باعث شہریوں کو صحت کے شدید مسائل کا سامنا ہے، جن میں سانس لینے میں دشواری، کھانسی اور آنکھوں میں جلن شامل ہیں۔ صحت کے ماہرین نے عوام کو ہدایت دی ہے کہ مضر اثرات سے بچنے کے لیے ماسک اور چشمے کا استعمال کریں۔
151 سے 200 تک کی ایئر کوائلٹی انڈیکس کو غیر صحت بخش سمجھا جاتا ہے، جبکہ 201 سے 300 تک کی اے کیو آئی مزید نقصان دہ ہے اور 300 سے اوپر کی سطح انتہائی خطرناک ہوتی ہے۔
ہفتے کی صبح 9:30 پر لاہور کی فضائی آلودگی کی سطح 1067 تک پہنچ گئی تھی، جو کہ سوئس فضائی معیار کے ادارے کے مطابق دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں سب سے بدترین تھی، حالانکہ صوبائی حکومت نے اسموگ سے نمٹنے کے لیے انتہائی کوششیں کی ہیں ۔
ہفتے کے روز لاہور میں فضائی آلودگی عالمی ادارہ صحت (WHO) کی مقرر کردہ حد سے 80 گنا زیادہ رہی ۔ اے ایف پی کے مطابق، خطرناک پی ایم 2.5 ذرات کی سطح 1067 پر پہنچ گئی تھی، جس سے صحت کو سب سے زیادہ نقصان پہنچتا ہے۔