اٹک پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے وکیل انتظار پنجوتھا کو، جو اکتوبر سے لاپتہ تھے، جی ٹی روڈ اٹک سے بازیاب کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے جی ٹی روڈ پر ایک مشکوک گاڑی کو رکنے کا اشارہ دیا لیکن گاڑی نہ رکی، جس کے بعد ایک مختصر مقابلہ ہوا۔ پولیس نے گاڑی کا تعاقب کیا اور اسے روک لیا، جس پر اغوا کار گاڑی اور یرغمالی کو چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
انتظار پنجوتھا، جو ایک سینئر وکیل ہیں اور مختلف مقدمات میں پی ٹی آئی کی نمائندگی بھی کر چکے ہیں، کو پولیس نے بازیاب کر لیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں ۔
دوسری جانب، انتظار پنجوتھا کو جو بظاہر بیمار لگ رہے تھے، طبی معائنے کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پی ٹی آئی کے وکیل کے لاپتہ ہونے کے بعد ان کی بازیابی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ یکم نومبر کی سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ انتظار پنجوتھا کو ہفتے تک بازیاب کر لیا جائے گا۔
قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ رپورٹ کے مطابق انتظار پنجوتھا کے نام پر تین سمز موجود ہیں، جن میں سے ایک سم کی لوکیشن پشاور کی ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے پشاور کی لوکیشن چیک کی ؟ پولیس چیف نے بتایا کہ سم انتظار پنجوتھا کے نام پر جاری کی گئی اور اسے 10 دسمبر کو ایکٹیویٹ کیا گیا۔ اس سم پر آٹھ ایس ایم ایس آئے اور دو بھیجے گئے ہیں ۔
آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ انٹیلی جنس بیورو کی رپورٹ کے مطابق یہ سم انٹرنیٹ کے لیے استعمال نہیں ہو رہی ۔ ہم نے ایف آئی اے اور سی ٹی ڈی پنجاب سے واٹس ایپ کا آئی پی ایڈریس طلب کیا ہے ۔