بشری بی بی کی ضمانت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

198
Bibi found guilty in May 9 cases

اسلام آباد: توشہ خانہ 2 کیس میں بانی پی ٹی آئی یک اہلیہ بشری بی بی کی ضمانت کے خلاف درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی گئی۔

ایف آئی اے نے بشری بی بی کی ضمانت کے ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ بشری بی بی کو دی گئی ضمانت کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے، ہائیکورٹ کے ایک جج نے چیمبر میں ضمانت دی اور سپریم کورٹ کے طے کردہ اصولوں کو مد نظر نہیں رکھا گیا۔

ایف آئی اے نے موقف اختیار کیا کہ استغاثہ کا کیس یہ ہے کہ بشری بی بی اپنے شوہر بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ملوث ہیں، لیکن ہائیکورٹ نے ضمانت دیتے ہوئے یہ مدنظر نہیں رکھا کہ استغاثہ کے پاس یہ شواہد ہیں کہ بلغاری جیولری سیٹ کو توشہ خانہ میں جمع نہیں کروایا گیا، سپریم کورٹ ایک فیصلے میں یہ اصول طے کر چکی ہے کہ خاتون ہونے کے باوجود اگر کسی کا کرمنل ریکارڈ ہے تو اسے ضمانت نہیں مل سکتی۔

ایف آئی اے نے مزید کہا کہ 263 دن کسی کو جیل میں رہنے کی بنیاد پر ضمانت نہیں دی جا سکتی، اسلام ہائیکورٹ کے 23 اکتوبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر ضمانت منسوخ کی جائے۔