عدلیہ پر حکومتی قبضہ آج نہیں تو کل ختم ہوجائے گا، حافظ نعیم الرحمن

134
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن منصورہ میں لیڈرشپ اجلاس سے خطاب کررہے ہیں

لاہو ر (نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی 26 آئینی ترمیم کو عدالت میں چیلنج کرے گی، وکلا سے مشاورت حتمی مراحل میں ہے۔ حکومت نے آئینی ترمیم سے عدلیہ پر قبضہ جمانے کی کوشش کی، یقین ہے یہ قبضہ آج نہیں تو کل ختم ہوجائے گا ،27 ویںترمیم کا شوشہ عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے ہے ۔پیٹرولیم لیوی اور قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کرکے معیشت میں بہتری کے دعوے جھوٹ ہیں، پوری حکومت ہی جھوٹ پر کھڑی ہے،عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی، یہاں اضافہ کردیا گیا، عوام پر مہنگائی کے کوڑے برسائے جارہے ہیں، اشرافیہ ٹیکس نہیں دیتی اورغریبوں اور تنخواہ داروں کا خون نچوڑا جارہا ہے۔ حکومت پیٹرول کی قیمتوں میں کم ازکم100روپے فی لیٹر کمی کرے ۔ بجلی کا ٹیرف اورپیٹرول کی قیمت میں کمی کیے بغیر معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی ، 60روپے فی لیٹر لیوی ظلم ہے۔ آئی پی پیز معاہدے ختم ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔پی آئی اے، اسکولوں اور قومی اداروں کی لوٹ سیل کی مزاحمت کریں گے۔ اداروں کو تباہ کرنے والوں کو حق نہیں کہ عوام اور ریاست کے اثاثے اونے پونے داموں فروخت کریں۔ ممبرسازی مہم 30نومبر تک جاری رہے گی، اس کے بعد حق دو عوام کو تحریک کے آئندہ کے مرحلے کا آغاز ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی و صوبائی قیادت کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال، تنظیمی امور، ممبر شپ کمپین اور حق دو تحریک کے امور زیربحث آئے۔ امیر جماعت نے کہا کہ ملک میں 77برس سے کوالٹی ایجوکیشن دستیاب نہیں، پونے 2 کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، صرف 19لاکھ نوجوان یونیورسٹیوں میں موجود ہیںجوعمر کے تناسب سے ایک فیصد سے بھی کم ہے ،ملک میں پرائمری سطح پر ڈھائی لاکھ سرکاری و پرائیویٹ اداروں میںڈھنگ کی تعلیم میسر نہیں، پنجاب حکومت مزید 14ہزار اسکولوں سے جان چھڑا کر انھیں پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کرنا چاہتی ہے ، چاروں صوبوں کا مجموعی تعلیمی بجٹ2 ہزار ارب ہے ،اس کے باوجود بھی یہ عوام کو تعلیم نہیں دے رہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کسانوں کو دھوکا دے رہی ہیں ، انہیں مافیا کا خطاب دے کر تنقید سے بچنے کے لیے دکھاوے کے اقدامات کیے جارہے ہیں،پنجاب اور سندھ میں کسان کارڈ اور ہاری کارڈجیسے نمائشی شوز کا چھوٹے کسانوں کی بہتری سے کوئی تعلق نہیں، کسانوں کو خیرات نہیں حق چاہیے ،انہیں فصلوں کے لیے پانی، کھاد ، بیج چاہیے ، زرعی بجلی کے ٹیرف میں نمایاں کمی کی جائے ، زرعی ٹیکنالوجی پر سے بھاری ٹیکسز ہٹائے جائیں، کھاد، بیج اور ادویات کے نرخ کم کیے جائیں، کسانوں سے اجناس مقررہ نرخوں پر خریدی جائیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا نوجوانوں سے کہتا ہوں کہ حالات سے تنگ ہو کر ملک نہ چھوڑیں، یہ مسائل کا حل نہیں، منظم جدوجہد کریں،ملک میں زبردست پرامن مزاحمتی تحریک کی ضرورت ہے ، ہمیںمل کر اس طبقے سے جان چھڑانی ہے جو بیوروکریسی اور جاگیرداروں کی صورت میں وسائل پر قابض ہے، ہمیں انھیں تنہا کرنا ہے خود متحد ہونا ہے، یہ لوگ ٹیکس بھی نہیں دیتے، یہ آئی پی پیز، شوگر، ادویات، آٹا، گندم مافیا کی شکل اختیار کر چکے ہیں اور ہرحکمران پارٹی میں موجود اور نظام میں سرایت کر چکے ہیں، یہ ملک میں جمہوریت کو مضبوط نہیں کرنا چاہتے۔ حکمران پارٹیوں کا مسئلہ یہ ہے کہ تمھارا چور مردہ باد اور ہمارا چور زندہ باد کے نعرے لگاتے ہیں، ہم چور کو چور کہتے ہیں، جماعت اسلامی ہی میں یہ اہلیت ہے کہ یہ کرپشن روک سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نظریے کی بنیاد پر بنا اور اسی پر ہی آگے بڑھ سکتا ہے ، اس سے روگردانی کریں گے تو قومیتوں کے تعصبات پیدا ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اسلامی نظام ہی مسائل کا حل ہے ، اسلامی نظام عوام کی رائے اور عدل کی بنیاد پر استورا ہوتا ہے،بدقسمتی سے ہمارے یہاں اسٹیبلشمنٹ اور اشرافیہ اپنے آپ کو ریاست سمجھتی ہے، اسلامی نظام قائم ہو گا تو عوام کی رائے اور عدل کی بنیاد پر ہو گا۔