غازی علم دین شہید کی عظیم قربانی عشق رسولﷺ کی روشن مثال ہے، سنی تحریک

89

ٹنڈوالٰہیار(نمائندہ جسارت) غازی علم دین شہیدؒ کی عظیم قربانی عشقِ رسولﷺکی ایک روشن مثال ہے۔ ان کا کردار برصغیر کے مسلمانوں کے لیے غیرتِ ایمانی اور محبت رسولﷺ کا ایک ایسا درخشاں باب ہے، جسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا ہر عمل ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ایک مسلمان کے لیے نبی کریمﷺکی حرمت اور عزت سب سے مقدم ہے، اور ناموسِ رسالت کا تحفظ ہمارے ایمان کا وہ لازمی حصہ ہے جس کے بغیر ایمان نامکمل ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان سنی تحریک کے صوبائی رہنما حافظ علی اصغر نقشبندی نے میڈ یا سے گفتگو کر تے ہو ئے کیا ۔انہوں نے کہاکہ غازی علم دین شہیدؒ کا عشقِ رسولﷺ ہمیں یہ درس دیتا ہے کہ جب ایمان کی حرارت اور عشقِ رسول سے دل منور ہو، تو دنیا کی کوئی طاقت اس ایمان کو متزلزل نہیں کر سکتی۔ ان کی عظیم قربانی نے برصغیر کے مسلمانوں میں بیداری پیدا کی اور ناموسِ رسالت کے تحفظ کے لیے ایک ایسی جرأت مندانہ مثال قائم کی جس پر ہر مسلمان فخر محسوس کرتا ہے۔ ایسے ہی پروانوں نے ہمیں یہ سبق دیا کہ ہم اپنی آخری سانس تک اپنے نبی کریمﷺ کی حرمت کا تحفظ کریں گے اور کسی بھی گستاخی کو برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہاکہ آج کے دور میں جبکہ دین کے خلاف مختلف انداز میں سازشیں کی جا رہی ہیں، ہمیں غازی علم دین شہید ؒکے نقشِ قدم پر چلنے کی ضرورت ہے۔غازی علم دین شہیدؒ جیسے ناموسِ رسالت کے پروانے ہمارے ہیرو ہیںاور ہمیں ان کی قربانیوں کو دلوں میں زندہ رکھ کر آئندہ نسلوں کو بھی یہ پیغام دینا ہے کہ نبی کریمﷺ کی ناموس پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں بھی ناموسِ رسالت کے تحفظ کے لیے عزم و استقامت عطا فرمائے اور ہمیں ہر میدان میں عاشقانِ رسولﷺ کی صف میں شامل فرمائے۔انہوں نے مزید کہاکہ غازی علم دین شہید کی یاد میں ہم سب دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے اور ہمیں ان کی طرح عشقِ رسول ﷺ میں سرشار رہتے ہوئے ناموسِ رسالت کا محافظ بنائے۔