کوئٹہ(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی بلوچستان، رکن صوبائی اسمبلی مولاناہدایت الرحمن بلوچ نے کہاکہ بلوچستان سیاسی معاشی عدم استحکام کا شکار نوجوان بے روزگار ہے، وسائل و اختیارات پرنامعلوم کے خلاف سب کو متحد ہوکر انصاف کا بول بالاکرنے کیلئے عملی مخلصانہ جدوجہد کرنا ہوگی بصورت دیگر وسائل معدنیات تجارت پر قبضہ اور بھتا کسی صورت ختم نہیں ہوگاسودی معیشت ختم ،لاپتا افرادکو بازیاب کرناوقت کی اہم ضرورت ہے حکومت وعدالت،میڈیا میں مداخلت کی وجہ سے عوام پریشان وسائل ضائع،انصاف مہنگاومشکل، بدعنوانی ،غربت ،بے روزگاری اورپریشانی میں اضافہ ہورہا ہے ۔فلسطین ،کشمیر سمیت ہر مظلوم کے حق اور ظالم وظلم کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے دورہ گوادر کے دوران وفودسے ملاقات اوراجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے بلوچستان کے حکمران بھی دبائو ،قید میں ہے مقامی لوگوں کو بے روزگار،غربت کا شکارکرکے غیر مقامی لوگوں کو روزگار دیکر وسائل کاروبار اورروزگارپر قبضہ کیاگیا ہے ۔ بلوچستان کے ہر فیلڈ میں بہتری اورہرجگہ دیانت داری ایمانداری اوراخلاص کی ضرورت ہے ۔ گوادر کے عوام کو پینے کا پانی تک میسر نہیں مچھیروں کے کاروبار کو ٹرالر مافیانے تباہ کر کے رکھ دیا ہے ووٹرسے کیے گئے تمام وعدے پورے کریں گے ۔ ملک بھر میں صرف جماعت اسلامی ہے جس نے بجلی قیمتوں ،ٹیکسز ،مہنگائی کے خلاف بہترین احتجاج کیا عوامی مسائل کو اجاگر اورحل کیلئے ہر پلیٹ فارم استعمال کر رہے ہیں انشاء اللہ جماعت اسلامی کی جدوجہد کی بدولت بجلی قیمتوں ،ٹیکسزاورمہنگائی میں کمی ہوگی ۔جماعت اسلامی نے صرف ایک علاقے یا ایک دورانیے کیلئے نہیں پورے ملک اور پورے سال کیلئے حکمرانوں سے عوام کیلئے ریلیف مانگ رہی ہے ۔ظلم وجبر لاقانونیت بدعنوانی اوربے حسی کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔ دیگر پارٹیوں نے الیکشن کے دوران عوام سے جو وعدے کیے ان کو پوراکریں ۔بلوچستان کے نوجوانوں کو منشیات کاروبار طبقات کو ایف سی کی بھتہ خوری اور بارڈروساحل کی تجارت کو سیکورٹی فورسزکی لوٹ مار بھتہ خوری ورشوت نے تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ جماعت اسلامی کی پارلیمانی عوامی جدوجہد کے ذریعے حکمرانوں نے عوام کیلئے ریلیف لینے میں کامیاب ہوجائیں گے۔جماعت اسلامی ہمیشہ عوام کے اجتماعی قومی مسائل کو اجاگر کرنے کیلئے احتجاج کرتی ہے اور عوامی مطالبات حل کرنے کیلئے جدوجہد کررہی ہے ملک میں انصاف کا اسلامی نظام دیانت دارلوگوں کی حکومت کے قیام کے ذریعے ہی عوامی مسائل حل نظام تبدیل ہوسکتا ہے ۔