ٹھٹھہ: سول اسپتال کے معاملات میں بہتری نہ لائی جا سکی

10

ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت) ضلع کے سرکاری سول اسپتال کی انتظامی ذمہ داری این جی اوز کے حوالے کر دی گئی ہے، اس کے باوجود کوئی بہتری نہیں آئی، اسپتال میں صفائی کے علاوہ عوام کو علاج کی سہولت میسر نہیں، ضلع کی سب سے بڑی علاج گاہ سول اسپتال جس کا سالانہ بجٹ ایک ارب 4 کروڑ روپے ہے، اسپتال میں بخار کے انجکشن جن میں پروو اس، نیبولائزر ماسک، پیٹ کے درد کے انجکشن اور سولو کارٹف انجکشن شامل ہیں، اسپتال میں دستیاب نہیں، باہر اسٹور کی دوا غریب مریضوں کی وسعت سے باہر ہے۔ مریضوں کا کہنا ہے کہ گائناکالوجیکل وارڈ سمیت بیشتر وارڈز میں آپریشن کروانے والے مریضوں اور ڈیلیوری کے لیے آنے والی خواتین کا آپریشن کرنا پڑتا ہے، انہیں بھی باہر سے دوا خریدنی پڑتی ہے، سول اسپتال میں آنے والے مریضوں کو ڈاکٹر کی فیس کے علاوہ تمام اخراجات خود ادا کرنے پڑتے ہیں، زیادہ تر مریض کراچی اور حیدرآباد بھیجے جاتے ہیں۔ مرف کے ملازمین کا کہنا ہے کہ سول اسپتال مکلی میں ملازمین کو 3 ماہ گزرنے کے باوجود تنخواہیں نہیں مل رہیں، تو دوسری طرف یہ بڑا بجٹ کہاں جاتا ہے؟ ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مرف این جی اوز ہر ماہ ایک لاکھ مریضوں کی او پی ڈی دکھاتی ہے جس میں سو روپے کی دو نمبر دوائیاں بھی مشکل سے دی جاتی ہیں، جبکہ زیادہ تر مریض پرائیویٹ اسٹوروں سے ادویات خریدتے ہیں۔