اسلام آباد:پاکستان انٹر نیشنل ائیرلائن ( پی آئی اے) کی نجکاری میں واحد بولی دہندہ کمپنی نے رقم میں اضافے سے انکار کردیا،جس کے بعد معاملہ نجکاری بورڈ اور پھر کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے سامنے رکھا جائےگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی کم از کم قیمت 85 ارب 3 کروڑ روپے رکھی تھی جب کہ بولی دینے والی واحد کمپنی نے 50 فیصد حصص خریدنے کے لیے 10 ارب روپے کی بولی لگائی۔
پی آئی اے کی نجکاری کے لیے 30 منٹ بعد بولی دہندہ کنسورشیم نے بولی 10 ارب روپے سے بڑھانے سے انکار کردیا اور 10 ارب روپے کی بولی پر قائم رہنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ پی آئی اے نے بولی دہندہ کو مزید بولی لگانے کے لیے آدھے گھنٹے کا وقت دیا لیکن بولی لگانے والی کمپنی نے واضح طورپر مزید بولی لگانے سے انکار کردیا۔
واضح رہے کہ حکومت نے ابتدائی طور پر جون تک ایئرلائن کی نجکاری کا منصوبہ بنایا تھا تاہم اس معاملے میں تاخیر کی وجہ سے ڈیڈ لائن کو اکتوبر تک بڑھا دیا گیا تھا،پی آئی اے سی ایل کو 2023 کے دوران 75 ارب روپے کا نقصان ہوا اور اس کے واجبات بڑھ کر 825 ارب روپے تک پہنچ گئے جبکہ قومی ایئرلائن کے کل اثاثے 161 ارب روپے ہیں۔