کراچی:اسلامی جمعیت طلبہ نے سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے طلبہ یونین کے انتخابات کے لئے ضابطہ اخلاق مرتب کرنے کے احکامات کا خیر مقدم کر تے ہوئے کہا ہے کہ جامعہ کراچی انتظامیہ طلبہ و طالبات سے یونین کے ضابطہ اخلاق کے حوالے سے سفارشات طلب کرے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے دائر کردہ آئینی درخواست پر جسٹس عدنان اقبال چوہدری کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی جس میں جامعہ کراچی کے ڈائریکٹر لیگل نے جواب جمع کرایا جس کے مطابق طلبہ یونین کے انتخابات کے لئے قوانین اور قواعد و ضوابط کی تیاری کا کام شروع کیا جاچکا ہے اور جامعہ کراچی کی سینٹرل اسٹونٹ ایڈوائزری کونسل نے طلبہ یونین کے لئے مجوزہ آئین تیار کرکے سیکریٹری جامعات کو ارسال کردیا ہے۔
معزز عدالت نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے تعلیمی اداروں میں 5 ہفتوں کے اندر طلبہ یونین کے انتخابات کا ضابطہ اخلاق بنانے سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ساتھ ہی عدالت نے وزارت جامعات اور بورڈز سے بھی طلبہ یونین کی بحالی سے متعلق کیے جانے والے اقدامات کی تفصیل اور وضاحت بھی طلب کی ہے۔
ترجمان اسلامی جمعیت طلبہ ابراہیم عادل نے عدالتی احکامات کو سراہاتے ہوئے کہا کہ طلبہ یونین کو اسی ساخت اور آئینی ڈھانچے میں بحال ہونا چاہیے جب اس پر وقت کے آمر نے پابندی لگائی تھی کیونکہ تب یہ ملک کے لئے روشن اذہان اور قیادت فراہم کررہی تھی اور حالیہ وقت میں بھی ہمارے ملک کو سیاسی قیادت سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی میں قیادت کے خلاء کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ خلاء تب ہی پُر کیا جاسکتا ہے کہ جب طلبہ یونین اپنی اسی ڈھانچے پر بحال ہو جس میں اس پر پابندی لگی تھی۔