امریکی اراکین کانگریس کا عمران کیلئے خط ملکی معاملات میں مداخلت قرار، اراکین اسمبلی کا وزیراعظم کو خط

132

واشنگٹن:امریکی کانگریس کے 62 اراکین کی جانب سے صدر جو بائیڈن کو بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی رہائی کے لیے لکھے گئے خط کے جواب میں پاکستانی پارلیمنٹ کے 160 اراکین نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا۔

پاکستانی ارکان پارلیمنٹ نے خط امریکی کانگریس کے 62 ارکان کی پاکستان کی داخلی صورتحال میں مداخلت پر لکھا، خط لکھنے والوں میں طارق فضل چوہدری، نوید قمر، مصطفی کمال، آسیہ ناز تنولی، خالد مگسی اور دیگر شامل ہیں، ممبر بحیثیت پارلیمنٹیرین سمجھتے ہیں کہ وزیراعظم کے ذریعیکانگریس ارکان کو آگاہ کریں، پاکستان جمہوری چیلنجز سے نبرد آزما ہے جسے انتہاپسندی کی سیاست نے مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ عمران خان نے ریاستی اداروں کے خلاف سیاسی تشدد اور مجرمانہ دھمکیوں کومتعارف کرایا، بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی 2023کو بڑے پیمانے پر ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی، انہوں نے ہجوم کو پارلیمنٹ، سرکاری ٹیلی ویژن کی عمارت اور ریڈیو پاکستان پر حملے کیلئے اکسایا۔ 

اراکین پارلیمنٹ نے خط میں کہا کہ عمران خان کی منفی مہم میں کردار امریکا، برطانیہ میں مقیم منحرف عناصر ادا کر رہے ہیں، امریکا اور برطانیہ کی ریاستیں اپنے شہریوں کے خلاف غیرمعمولی اقدامات پر مجبور ہیں ،بانی پی ٹی آئی نے انتشاری سیاست سے اگست 2014 اور مئی 2022  میں بھی ملک کو مفلوج کیا تھا، بانی پی ٹی آئی جیل سے اسلام آباد، لاہور میں انتشار، تشدد کو ہوا دینے پر اکساتے رہے ہیں۔

وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ عمران خان  نے ڈیجیٹل دہشتگردی سے سوشل میڈیا کو انتشار اور بدامنی کو ہوا دینے میں استعمال کیا، عمران خان نے ڈیجیٹل دہشتگردی سے ریاست کو دھمکانے کیلئے سوشل میڈیا کو استعمال کیا۔