اسلام آباد : پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے بولی کا حتمی عمل آج اسلام آباد میں ہو گی ۔ دارالحکومت کے ایک نجی ہوٹل میں بولی کے عمل کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں ۔
زرائع کے مطابق 6 ممکنہ بولی دہندگان میں سے صرف بلیو ورلڈ سٹی کنسورشیم نے پیشگی ادائیگی جمع کرائی ہے، جو نجکاری کمیشن کے ذرائع سے تصدیق شدہ ہے۔ ہوا بازی کے ماہرین کے مطابق، پی آئی اے کی خریداری کے لیے بولی جمع کرانے اور کھولنے کا عمل ایک ہی دن میں ہوگا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ نجکاری کے عمل میں ریگولیٹری فریم ورک اور رہنما خطوط کی مکمل پابندی کو یقینی بنایا جائے گا، تاکہ قانونی تقاضوں کی بھرپور تعمیل ہو سکے۔
حکومت پی آئی اے کی نجکاری کے سلسلے میں آگے بڑھ رہی ہے، جبکہ ممکنہ خریداروں کی جانب سے ایئر لائن کے ملازمین کے لیے نئی شرائط پیش کی گئی ہیں۔
سینیٹر طلال چوہدری کی صدارت میں سینیٹ کی نجکاری کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ پی آئی اے حاصل کرنے کی خواہش مند کمپنیاں اہم تبدیلیوں کی درخواست کر رہی ہیں۔
ان نئے مطالبات میں یہ شامل ہے کہ تمام اہم ملازمین کو فوری طور پر برطرف کیا جائے، جبکہ پی آئی اے کے 76 فیصد حصص کے حصول کے ساتھ حکومت ٹیکس ادائیگیوں کی ذمہ دار ہوگی۔
نجکاری کمیشن نے ان شرائط پر بات چیت کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ ملازمین کو کم از کم دو سے تین سال تک برطرفی سے محفوظ رکھا جا سکے۔ تاہم، بولی دہندگان نے ملازمین کو برقرار رکھنے یا پنشن کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے سے ہچکچاہٹ کا اظہار کرتے ہوئے اس سے انکار کر دیا ہے۔
نجکاری کے عمل کی تاریخ 31 اکتوبر طے کی گئی ہے، لیکن ملازمین کے تحفظ کے لیے واضح منصوبہ بندی کی عدم موجودگی کی وجہ سے اسے تنقید کا سامنا ہے۔