اسپین میں دہائیوں کا بدترین سیلاب ، 72افراد ہلاک

104
اسپین میں سیلاب کے باعث مکانات اورگاڑیاں کیچڑ میں دھنس گئی ہیں

میڈرڈ (انٹرنیشنل ڈیسک) اسپین میں 3دہائیوں میں آنے والے بدترین سیلاب میں 72 افراد ہلاک ہوگئے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق مشرقی شہر ویلنسیا میں موسلادھار بارش نے تباہی مچادی جس سے سڑکیں اور قصبے پانی میں ڈوب گئے۔ وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے ٹی وی پر قوم سے خطاب میں کہا کہ پورا اسپین دکھ کی اس گھڑی میں متاثرین کے ساتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ تباہ ہونے والے دیہات اور شہروں میں ہم مل کر گلیوں، چوکوں اور پلوں کو دوبارہ بنائیں گے۔ حکام کا کہناہے کہ اسپین کے سب سے اہم زرعی علاقوں میں سے شامل ویلنسیا میں امداد نہ پہنچنے کی وجہ ذرائع کی کمی یا توجہ نہ دینا نہیں ہے، بلکہ رسائی کا مسئلہ ہے، کیونکہ بعض علاقوں تک پہنچنا بالکل ناممکن ہے۔ مقامی سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی درجنوں وڈیوز میں لوگوں کو سیلاب میں پھنسے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے،جب کہ کچھ لوگ سیلاب سے بچنے کے لیے درختوں پر چڑھ رہے ہیں۔اس دوران فائر فائٹرز نے ان ڈرائیوروں کو بچایا، جن کی کاریں الزیرہ قصبے میں سیلاب زدہ گلیوں میں پھنسی ہوئی تھیں۔ حکام کا کہناہے کہ سیلاب کی وجہ سے میڈرڈ اور بارسلونا میں ٹرینیں منسوخ کردی گئیں اور سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں اسکول اور دیگر ضروری خدمات معطل کردی گئی ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ایک ماہ سے زیادہ عرصے میں ہونے والی بارش ایک دن میں برس گئی،جس سے شہر کو بڑی تباہ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ کئی رہایشی علاقے کیچڑ کے باعث رسائی کے قابل نہیں رہے ہیں۔امدادی کارروائیوں کے لیے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ یہ 2021 ء کے بعد سیلاب سے یورپ میں ہلاکتوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ اس سے قبل جرمنی میں 185 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یہ 1996 ء کے بعد اسپین میں آنے والے بدترین سیلاب میں سے ہے جب پیرینیس کے پہاڑوں کے ایک قصبے کے قریب سیلاب سے 87 افراد ہلاک ہوئے تھے۔