نیویارک : امریکی ایوان نمائندگان کے 60 سے زائد ارکان کی جانب سے صدر جو بائیڈن سے عمران خان کیس میں مداخلت کی اپیل کرنے والا خط وائٹ ہاؤس پہنچ گیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ مناسب وقت پر خط کا جواب دے گی۔ وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ امریکی حکومت پاکستان میں جمہوریت کو مضبوط دیکھنے کے لیے پرعزم ہے۔
خط میں صدر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ امریکا – پاکستان پالیسی میں انسانی حقوق کو ترجیح دیں اور پاکستانی جیل میں قید عمران خان اور دیگر سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے فعال طور پر کام کریں۔ اس میں یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ امریکی سفارت خانے کے اہلکاروں کو اڈیالہ جیل میں عمران خان تک رسائی دی جائے۔
اسی طرح کی پیشرفت مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 20 سے زائد برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے بھی کی ہے جنہوں نے برطانوی حکومت کو خط لکھ کر عمران خان کی رہائی کے لیے پاکستان پر دباؤ ڈالنے پر زور دیا۔
برطانوی پارلیمنٹیرینز عمران خان کی نظر بندی کو جمہوریت کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں اور انہوں نے انسانی حقوق اور جمہوریت کے اصولوں کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی حکومت سے ان کی رہائی کو محفوظ بنانے کے لیے کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔