فیصل آباد میں ایک عیسائی لڑکی، سمرین، نے معروف عالم ڈاکٹر ذاکر نائیک کی موجودگی میں اسلام قبول کیا۔ یہ واقعہ ایک بڑی عوامی محفل میں پیش آیا، جہاں سمرین نے اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔
ڈاکٹر نائیک نے سمرین کا نام پوچھا، جس پر اس نے جواب دیا، “سمرین۔” اس کے بعد، انہوں نے دریافت کیا کہ کیا وہ حضرت عیسیٰ کو نبی سمجھتی ہے یا خدا کا بیٹا۔ سمرین نے واضح کیا کہ وہ حضرت عیسیٰ کو نبی مانتی ہے۔
ڈاکٹر نائیک نے اس سے پوچھا کہ کیا وہ یہ یقین رکھتی ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے آخری رسول ہیں، تو سمرین نے اس کا جواب مثبت دیا۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ کیا وہ اپنی مرضی سے اسلام قبول کر رہی ہے، جس پر سمرین نے یقین دلایا کہ وہ پوری طرح باخبر اور اپنی مرضی سے یہ فیصلہ کر رہی ہے۔
جب انہوں نے اس کی تبدیلی مذہب کی وجہ پوچھی، تو سمرین نے بتایا کہ اسے اپنے ارد گرد کے مسلمانوں کی زندگیوں نے متاثر کیا، جس کی وجہ سے وہ اسلامی عقیدے میں شمولیت کی خواہش رکھتی تھی۔
اپنی نیت کی تصدیق کے بعد، ڈاکٹر ذاکر نائیک نے سمرین کو کلمہ شہادت پڑھنے کی رہنمائی کی۔ جیسے ہی سمرین نے کلمہ پڑھا، محفل میں “اللہ اکبر” کی صدائیں گونج اُٹھیں، جو اس کی اسلام قبول کرنے کی خوشی کا اظہار کر رہی تھیں۔
یہ واقعہ سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو گیا، جہاں لوگوں نے سمرین کی جرات کو سراہا اور اس کی نئے سفر کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔