پختونخوا حکومت کے ٹیکس سے برآمدات متاثر ہو سکتی ہیں، ایف بی آر

90
Preparation of lists

اسلام آباد:ایف بی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پختونخوا حکومت کے ٹیکس سے برآمدات متاثر ہو سکتی ہیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے خیبر پختونخوا حکومت سے برآمدات پر نافذ کیا گیا 2 فی صد ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے۔

یاد رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے رواں برس 23 اگست سے انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس نافذ کیا تھا، جو فضائی، سڑک یا ریل کے ذریعے کنسائنمنٹس کی  برآمدات پر عائد کیا گیا تھا، اب ایف بی آر کی جانب سے اس کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کے پی کے حکومت کے اس فیصلے (ٹیکس نافذ کرنے سے) برآمدات متاثر ہو سکتی ہیں۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ صوبے کے مختلف سرحدی  مقامات سے افغانستان کو برآمدات روانہ ہوتی ہیں، جن پر ڈیوٹی یا ٹیکس عائد کرنے سے برآمدات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے اور اس کے نتیجے میں ملکی فارن ایکسچینج کی ترسیل بھی متاثر ہونے کے خدشات ہو سکتے ہیں۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق درآمدات یا برآمدات (امپورٹ یا ایکسپورٹ) پر ٹیکس عائد کرنے کا اختیار صرف پارلیمنٹ کے پاس ہے۔

دریں اثنا فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے پختونخوا حکومت کی جانب سے برآمدات پر ٹیکس عائد کیے جانے کے حوالے سے وزارت قانون سے بھی رائے لینے کی سفارش کی ہے۔ یاد رہے کہ کاروباری برادری بھی اس سے قبل صوبائی حکومت کے اس فیصلے پر اپنے تحفظات ظاہر کر چکی ہے۔