اسرائیلی جیل میں فلسطینی رہنما کے قتل کا خدشہ

162

اسرائیلی جیل میں قید فلسطین کے ایک اور جہادی رہنما مروان برغوثی پرجیل کے عملے نے وحشیانہ تشدد کیا تھا، جس سے ان کے شدید زخمی ہونے کی اطلاعات تھیں، جس کی بنا پر انہیں قتل کیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

عرب میڈیا نے بھی اس حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق2 فلسطینی اداروں نے تصدیق کی ہے کہ مجدو جیل میں قید فلسطین کے مرکزی رہنما مروان البرغوثی اور ان کے کئی ساتھیوں کو جیل میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس سے البرغوثی کو شدید چوٹیں آئیں تھیں۔

اس حوالے سے قیدیوں کے امور کی کمیٹی نے بتا یا کہ فتح تحریک کی مرکزی کمیٹی کے رکن مروان البرغوثی اور ان کے ساتھیوں پر یہ حملہ 9 ستمبر کو ہواتھا، جس سے ان کے جسم پر کئی جگہ شدید زخم آئے تھے۔

واضح رہے کہ برغوثی کے وکیل نے کافی کوششوں کے بعد ان سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مروان برغوثی پروحشیانہ تشدد زیادہ تر سر، کان، پسلیوں اور بازوو¿ں پر کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں ان کے دائیں کان میں خون اور دائیں بازو پر زخم آیا جس کی وجہ سے ان کے جسم کے مختلف حصوں میں بھی شدید درد ظاہر کیا جا رہا تھا۔

عرب میڈیا کے مطابق فلسطینی اداروں کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ علاج معالجہ سے محروم رکھے جانے کے باعث البرغوثی کے زخم مزید خراب ہونا شروع ہوگئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وحشیانہ کارروائیاں جیل کے تمام قیدیوں پر حملہ کرنے کا ایک واضح منصوبہ ظاہر کرتا ہے، جس کا مقصد انہیں قتل کرنا تھا۔ یہ بات بھی علم میں رہے کہ البرغوثی کو اس سے پہلے بھی متعدد بار تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

انٹرنیشنل نیوز ڈیسک کے مطابق گزشتہ روز فتح کی مرکزی کمیٹی کا کہنا تھا کہ آزادی فلسطین کے جہادی رہنما البرغوثی کوسفاک و جابر اسرائیلی حکومت کے فیصلے کے تحت قتل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔دوسری طرف فلسطینی تنظیم فتح نے مذکورہ پرتشدد ظالمانہ کاروائیوں کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر البرغوثی یا دوسرے قیدیوں کی زندگی جان کولاحق خطرہ ہوا تو یہ کشیدگی میں مزید اضافے کا باعث بنے گا۔