اگر ضمانت کو ڈیل سمجھا جائے تو عدالتوں کا وجود ہی ختم کر دیا جائے ، علی محمد خان 

84

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے پارٹی چیئرمین عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان سے متعلق ڈیل کی خبروں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ “اگر ضمانت کو ڈیل سمجھا جائے تو عدالتوں کا وجود ہی ختم کر دیا جائے۔”

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دونوں بہنوں کو 20 ہزار روپے کے مچلکوں پر ضمانت دی تھی۔ دونوں خواتین کو 4 اکتوبر کو ڈی چوک، اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا اور جیل سے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ دنیا بھر میں کشمیر کے لیے یوم سیاہ منایا گیا اور پاکستان نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا، لیکن پاکستان میں عمران خان کے ساتھ جو سلوک ہو رہا ہے، وہ قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہا ہے، مگر یہاں عمران خان کو قید میں بجلی اور دیگر سہولتیں تک نہیں دی جا رہیں۔ کیا ایک ایٹمی ملک اپنے سابق وزیر اعظم کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتا ۔ ؟

انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا نے دیکھا کہ ضمیر پر سودے بازی اور لوگوں کو مجبور کیا گیا، جبکہ عدالت کے حکم کے باوجود مجھے آج عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا۔ ہم کل بھی آئیں گے، جب تک بانی کو رہا نہیں کیا جاتا، ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔

علی محمد خان نے سوال اٹھایا کہ کیا ملک کی اصلاح کی ذمہ داری صرف عمران خان پر ہی عائد ہوتی ہے؟ ہماری حکومتوں کو ہٹایا گیا، تو اب آپ ہی ملک چلائیں ۔ مگر قوم کو توقع ہے کہ عمران خان کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ عمران خان کو اگست 2023 سے جیل میں رکھا گیا ہے اور ان پر 150 سے زائد کیسز ہیں، جن میں بدعنوانی، تشدد پر اکسانے، غداری اور ریاستی راز افشا کرنے کے الزامات شامل ہیں۔

علی محمد خان نے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ عدلیہ کی آزادی کو بحال کیا جائے اور انصاف فراہم کیا جائے۔ ہم رعایت نہیں، انصاف چاہتے ہیں۔ حکومت نے پی ٹی آئی اور عمران خان کے خلاف ہر حربہ استعمال کر لیا، مگر عوام کا دل نہیں جیت سکے۔ اب ملک کو چلانا ہے تو عمران خان کو رہا کریں، قوم مزید تماشا برداشت نہیں کرے گی۔