اسرائیلی وزیرِاعظم کو یرغمالیوں کے اہلِ خانہ کی لعن طعن کا سامنا

122

اسرائیلی فوج ایک طرف تو لبنان اور غزہ میں مظالم ڈھانے پر تُلی ہوئی ہے اور نہتے شہریوں کو قتل کرکے جشنِ فتح منانے میں مصروف ہے اور دوسری طرف اسرائیل کے وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کو حماس کے ہاتھوں یرغمالی بنے ہوئے اسرائیلیوں کے اہلِ خانہ کی طرف سے لعن طعن کا سامنا ہے۔

اسرائیل پر حماس کے حملوں کا ایک سال مکمل ہونے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران بنیامین نیتن یاہو کو اُس وقت شدید سُبکی کا سامنا کرنا پڑا جب یرغمالیوں کے اہلِ خانہ نے اُن کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نعرے بلند کیے اور ان سے کہا کہ کچھ تو شرم کرو، ایک سال ہوگیا ہے اور ہمارے پیارے اب تک حماس والوں کے پاس ہیں۔

اسرائیلی وزیرِاعظم کو یرغمالیوں کے اہلِ خانہ کی طرف سے لعن طعن کے باعث تقریر روکنا پڑی۔ متاثرین کے اہلِ خانہ نے کہا کہ اب حماس سے جنگ بندی ہو جانی چاہیے تاکہ قیدیوں کے تبادلے میں اُن کے پیاروں کی رہائی کی بھی گنجائش پیدا ہو۔