کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن یونائیٹڈ ورکرز یونین نے اپنے جنرل سیکرٹری اکرام خان کے دستخط سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے ہیومن رائٹس سیل سے رجوع کرتے ہوئے درخواست گزشتہ دنوں بذریعہ رجسٹرڈ ڈاک جمع کروادی۔ درخواست میں آرٹیکل 9 اور25 کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ واٹر کارپوریشن کی انتظامیہ نے واجبات ادا نہ کرکے ریٹائر ملازمین اور بیواؤں سے جینے کا حق تک چھین لیا ہے جبکہ من پسند افراد کو ادائیگی کرکے انسانی حقوق کی مساوات کو بھی ختم کردیا ہے۔ واٹر کارپوریشن ڈیڑھ ارب سے زائد کی آمدنی ہونے کے باوجود ملازمین کو وعدے کے تحت ادائیگیاں نہیں کررہی ہے۔5 ارب 25 کروڑ سے زائد کے واجبات ہو گئے ہیں۔ لیکن ادائیگیوں کے طے شدہ پلان پر عمل نہیں کیا جارہا۔ واجبات کی ادائیگی کی آڑ میں واٹر کارپوریشن کا برسوں سے پڑا ہوا 5 ارب سے زائد کا اسکریپ اونے پونے سی بی اے یونین کی ملی بھگت سے فروخت کردیا گیا ہے۔ انہوں نے درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ ریٹائر ملازمین کے واجبات ادا کیے جائیں۔